ٹیکنالوجی

بے خوابی کا شکار افراد کیلئے آرٹیفشل انٹیلی جنس دماغی امپلانٹ آ گیا

امپلانٹ نے پارکنسن کی انتہائی پریشان کن علامات میں 50 فیصد کمی کرتا ہے

لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک) ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کی رہنمائی میں دماغی امپلانٹ ان لوگوں کے لیے چوبیس گھنٹے کی دیکھ بھال فراہم کر سکتا ہے جو پارکنسن کی بیماری میں مبتلا ہیں.امریکی محققین نے کہا کہ امپلانٹ مریض کی دماغی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے AI کا استعمال کرتا ہے۔ یہ سرگرمیاں دن کے وقت نقل و حرکت کے مسائل اور رات کو بے خوابی کا سبب بن سکتی ہیں۔

جب آلہ پریشان کن سرگرمی کو محسوس کرتا ہے تو یہ بجلی کی درست طریقے سے کیلیبریٹ شدہ مقدار کے ساتھ مداخلت کرتا ہے جسے ڈیپ برین اسٹیمولیشن (DBS) کہتے ہیں۔محققین نے کہا کہ تمام تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ امپلانٹ پارکنسن کے مریضوں میں روزمرہ کی زندگیوں میں ظاہر ہونے والی علامات کو مسلسل کم کردیتا ہے ۔

امپلانٹ پر کی گئی تحقیق جریدے نیچر میڈیسن میں شائع ہوئی ہے جسکے مطابق چار افراد پر ابتدائی مرحلے کے کلینیکل ٹرائل سے پتہ چلا ہے کہ امپلانٹ نے پارکنسن کی انتہائی پریشان کن علامات میں 50 فیصد کمی کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button