خبردار!فیس بک اور سوشل میڈیا سائٹس سے آپ محفوظ نہیں رہے
یہ کمپنیاں وائس ڈیٹا کو ٹارگٹڈ اشتہارات دکھاتی ہیں' فیس بک ، گوگل اور ایمازون بھی اس سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہیں
لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک)کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ جیسے ہی آپ کسی چیز کے بارے میں بات کرتے ہیں، فورا اس سے متعلق اشتہارات فیس بک یا دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر دکھائی دینے لگتے ہیں؟ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ فیس بک ان کی باتیں سن کر انہیں مخصوص اشتہارات دکھاتا ہے۔ اگر آپ بھی ایسا سوچتے ہیں، تو یہ ممکن ہے کہ آپ کا شک درست ہو۔ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ فیس بک اور گوگل کی اشتہاری شراکت دار کمپنی اسمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس کے ذریعے آپ کی بات چیت کا ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے۔ 404 میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، Cox میڈیا گروپ (CMG) نامی کمپنی کا ایکٹیو لیسننگ سافٹ ویئر آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کے ذریعے آپ کی گفتگو کو حقیقی وقت میں ٹریک کرتا ہے۔
رپورٹ میں CMG کے لیک شدہ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ کمپنیاں وائس ڈیٹا کو دیگر معلومات کے ساتھ ملا کر ٹارگٹڈ اشتہارات دکھاتی ہیں۔ فیس بک کے علاوہ، گوگل اور ایمازون بھی اس سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہیں۔تاہم، اس حوالے سے گوگل نے بیان دیا ہے کہ اس نے CMG کو اپنے پارٹنر پروگرام سے نکال دیا ہے۔ میٹا کے ترجمان نے بھی وضاحت کی کہ کمپنی اپنے صارفین کے فون مائیکرو فون کو اشتہارات کے لیے استعمال نہیں کرتی اور اس بارے میں برسوں سے عوام کو آگاہ کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میٹا CMG کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ ان کا پروگرام میٹا کے ڈیٹا پر مبنی نہیں ہے۔
ایمازون کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ CMG کے ساتھ اشتہارات کے لیے کام نہیں کرتے اور نہ ہی مستقبل میں ایسا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب CMG کے اس سافٹ ویئر کے بارے میں رپورٹ سامنے آئی ہو۔ دسمبر 2023 میں بھی اس ٹیکنالوجی کے متعلق ایک رپورٹ شائع کی گئی تھی، جبکہ نومبر 2023 میں CMG نے اپنے بلاگ میں لکھا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ آپ سوچتے ہیں کہ کیا یہ قانونی ہے؟ بلاگ میں وضاحت کی گئی کہ فونز اور ڈیوائسز پر آپ کی باتیں سننا قانونی طور پر درست ہے، کیونکہ جب آپ کوئی نئی ایپ ڈان لوڈ یا اپ ڈیٹ کرتے ہیں تو صارفین کو اس کی شرائط سے تحریری طور پر آگاہ کیا جاتا ہے، جس میں اکثر ایکٹیو لیسننگ کی اجازت بھی شامل ہوتی ہے۔