مصر کے اہراموں کی تعمیر کا بھید سائنسدانوں پر کھل گیا
اہراموں کی تعمیر کیلئے ایک 'ہائیڈرولک لفٹ 'کا استعمال کیا گیا
لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک)صدیوں پرانے اہرام مصر عرصے سے لوگوں اور سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔عرصے سے سائنسدانوں کے لیے یہ سوال معمہ بنا ہوا ہے کہ ہزاروں سال قبل کس طرح قدیم مصر میں بہت زیادہ بھاری پتھروں کے ساتھ اتنے بڑے اہرام کیسے تعمیر کیے گئے مگر اب اس کا ممکنہ جواب سامنے آگیا ہے۔پہلے یہ خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ رسیوں اور سلیج ایک قسم کی گاڑی کے نظام کے ذریعے اہرام کے اوپری حصوں تک پتھر پہنچائے جاتے تھے۔مگر اب ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ مصر کے قدیم ترین Djoser ہرم کی تعمیر کے لیے ایک ‘ہائیڈرولک لفٹ ‘کا استعمال کیا گیا۔
یہ ا ہرام 4700 سال قبل تعمیر کئے گئے تھے جو 6 تہوں پر مشتمل تھے۔فرانس کے محکمہ آثار قدیمہ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ قدیم مصری زراعت کے لیے ہائیڈرولک نظام استعمال کرتے تھے اور ممکنہ طور پر اہرام کی تعمیر کے لیے بھی اس کی مدد لی گئی ہو گی۔اس تحقیق کے لیے تاریخی ریکارڈز اور سیٹلائیٹ تصاویر کی مدد لی گئی۔محققین نے بتایا کہ Djoser ہرم کے تہوں کے اندرونی اسٹرکچر میں ہائیڈرولک میکنزم کے آثار موجود ہیں جو پہلے کبھی رپورٹ نہیں ہوئے تھے۔
یہ ہرم مصر کے پہلے آرکیٹیکٹ Imhotep نے تعمیر کیا تھا اور یہ قاہرہ کے جنوب میں Saqqara میں واقع ہے۔محققین کے مطابق اس ہرم سے کچھ فاصلے پر واقع ایک قدیم ترین اسٹرکچر Gisr el-Mudir موجود ہے جسے کسی ڈیم کی طرح کا استعمال کیا جاتا تھا۔یعنی وہاں بارش کا پانی اکٹھا کیا جاتا اور پائپس کے ذریعے ہرم تک پہنچایا جاتا تھا۔جب زیرزمین پانی ہرم کے مرکز تک پہنچ جاتا تو اسے ایک شافٹ کے ذریعے اوپر کی جانب اس طرح چھوڑا جاتا جیسے آتش فشاں کا لاوا اچھلتا ہے۔
پانی کی یہ طاقتور دھار لکڑی سے بنی ایک تیرتی لفٹ کو اوپر کی جانب لے جاتی جس پر 100 ٹن وزنی پتھر موجود ہوتے تھے۔محققین نے بتایا کہ پانی کی اس دھار کو کنٹرول کیا جا سکتا تھا تاکہ شافٹ کو خالی کرکے اسے مزید پتھروں کو اوپر پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔اگرچہ یہ نظام 4700 سال قبل کے عہد کے لیے بہت پیچیدہ محسوس ہوتا ہے مگر اہرام بذات خود اس بات کا ثبوت ہیں کہ قدیم مصری پیچیدہ تعمیرات میں مہارت رکھتے تھے۔