ٹیکنالوجی

ٹیکنالوجی کی دنیا کا کمال’گوگل ارتھ نے 22 سال معمہ حل کردیا

ولیم مولڈٹ نومبر 1997 میں فلوریڈا کے علاقے lantana میں ایک رات غائب ہوا تھا

لاہور(ہیلتھ ڈیسک)جدید ٹیکنالوجی ہماری زندگی کو آسان بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے، جیسے گوگل ارتھ کے ذریعے آپ دنیا کو کسی ایک جگہ بیٹھ کر بھی دیکھ سکتے ہیں۔مگر کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ دہائیوں سے گمشدہ ایک شخص کو گوگل ارتھ کی مدد سے تلاش کرلیا جائے؟جی ہاں واقعی جب کوئی فرد 2 دہائی سے زائد عرصے سے گمشدہ ہو تو اسے تلاش کرنے کے لیے گوگل ارتھ دیکھنے کا خیال کسی کو نہیں آئے گا۔مگر کچھ عرصے قبل ایسا حیران کن واقعہ سامنے آیا تھا جب گوگل ارتھ نے دنیا کو دنگ کر دیا تھا۔

گوگل ارتھ کی سیٹلائیٹ تصاویر میں لوگوں نے کافی کچھ ڈھونڈا ہے اور اس کی مدد سے 22 سال قبل غائب ہونے والے ایک شخص کا کیس حل ہوا۔ولیم مولڈٹ نومبر 1997 میں فلوریڈا کے علاقے lantana میں ایک رات غائب ہوا اور پھر اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔اسے تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی مگر کسی کو بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔

وہ ایک کلب سے گھر واپس جاتے ہوئے غائب ہوا اور وہاں موجود افراد کے مطابق وہ نشے میں دھت نہیں تھا۔اس رات ساڑھے 9 بجے ولیم مولڈٹ نے اپنی گرل فرینڈ سے بھی رابطہ کرکے کہا تھا کہ وہ جلد گھر آجائے گا۔رات 11 بجے وہ اپنے دوستوں کو الوداع کہہ کر گھر جانے کے لیے نکلا اور پھر اسے کبھی نہیں دیکھا گیا۔پولیس کو ولیم مولڈٹ کی گمشدگی رپورٹ کی گئی اور تفتیش بھی ہوئی مگر پھر یہ کیس سرد خانے میں چلا گیا کیونکہ اس بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا تھا۔

22 سال تک ولیم مولڈٹ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوسکا مگر پھر ایک شخص نے گوگل ارتھ کی مدد سے یہ معمہ حل کرلیا۔وہ شخص 2019 میں گوگل ارتھ پر اپنے پرانے گھر کو دیکھ رہا تھا اور اپنے پرانے علاقے کی خوبصورتی سے مسحور ہوتے ہوئے اس نے رونگٹے کھڑے کر دینے والی دریافت کی۔اگست 2018 میں وہ بے نام شخص مون بے سرکل میں گھروں کے پیچھے موجود جھیل کو دیکھ رہا تھا جب اس نے ایک گاڑی جیسی چیز کو پانی کے اندر ڈوبے ہوئے دیکھا۔

اس شخص نے وہاں رہنے والے ایک دوست بیری فائی سے رابطہ کرکے اس عجیب دریافت کے بارے میں بتایا۔بیری فائی نے ایک ڈرون بھیج کر گاڑی کی موجودگی کی تصدیق کی اور پھر پولیس سے رابطہ کیا۔28 اگست کو پولیس اہلکار وہاں پہنچے اور انہوں نے ایک سفید گاڑی کو پانی سے باہر نکالا جس میں ایک ڈھانچہ موجود تھا۔بعد ازاں تصدیق ہوئی کہ یہ لاش ولیم مولڈٹ کی ہے۔

امریکا میں ایسے کولڈ کیسز کے آن لائن ڈیٹا بیس چارلی پراجیکٹ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ گوگل ارتھ میں یہ گاڑی 2007 سے نظر آرہی تھی مگر 2019 تک کسی نے بھی اس پر توجہ مرکوز نہیں کی۔مقامی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ایسا لگتا ہے کہ ولیم مولڈٹ نے اپنی گاڑی پر کنٹرول کھو دیا اور جھیل میں پہنچ گیا۔بیان کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں اس حادثے کے بارے میں کوئی سراغ نہیں ملا۔بیری فائی اور ان کے گمنام دوست بھی اس دریافت سے دنگ رہ گئے تھے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ یہ کوئی پرانی گاڑی ہے جو خراب ہونے پر جھیل میں پھینک دی گئی۔بیری فائی کا کہنا تھا کہ ‘میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ اس میں 22 سال پرانی لاش ہوسکتی ہے’۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button