ٹیکنالوجی

پاکستان میں کس کس ایپلی کیشن کو لگا پکا پکا تالا؟

اداروں کے خلاف پروپیگنڈا میں ملوث آئی ڈیز کی نشاندہی جاری

لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی نے ویب مانیٹرنگ سسٹم کے تحت آن لائن مواد بلاک کرنا شروع کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ ڈویژن نے قومی اسمبلی کو ویب مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب سے تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔غیر قانونی مواد کی تشہیر کرنے والی ویب سائٹس اور شہریوں کا ذاتی ڈیٹا پبلک کرنے والی ایپلیکیشنز کی بلاکنگ شروع کر دی گئی، اداروں کے خلاف پروپیگنڈا میں ملوث آئی ڈیز کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے۔

پی ٹی اے نے اب تک کل 469 موبائل ایپلی کیشنز (435 اینڈرائیڈ اور 34 آئی او ایس) کو بلاک کیا ہے جن میں مختلف کیٹیگریز بشمول اسلام کی شان کے خلاف ایپلی کیشنز، نامناسب/غیر اخلاقی مواد اور دھوکہ دہی پر مبنی سرگرمیاں شامل ہیں۔پی ٹی اے نے ویب ماننیٹرنگ سسٹم کے ذریعے 2369 یو آر ایل بلاک کردیے، ویب ماننیٹرنگ سسٹم کی اپ گریڈیشن کے بعد پی ٹی اے آن لائن مواد کی بلاکنگ میں خود مختار ہوگیا۔ویب مانیٹرنگ سسٹم کو انٹرنیٹ پر فحش اور نفرت انگیز مواد کی تشہیر یا قومی سلامتی کے خلاف پروپیگنڈا کی روک تھام کیلئے بھی استعمال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہوئے لگ بھگ ایک ماہ مکمل ہوگیا، سست انٹرنیٹ کے سبب کاروباری برادری، طلبہ، میڈیا اور آئی ٹی سیکٹر کے ورکرز سمیت عام صارفین بھی انتہائی پریشانی کا شکار ہیں، متعدد انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے برازنگ سلو ہونے اور سوشل میڈیا ایپس کے کام نہ کرنے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔قبل ازیں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ سیکیورٹی نیٹ ورک سسٹم فائر وال کی تنصیب اور تجربات کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار سست روی کا شکار ہے۔

جبکہ وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے کا ملبہ وی پی این کے استعمال پر ڈال دیا تھا۔بعدازاں چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ ‘ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست روی فائروال کی وجہ سے نہیں بلکہ سب میرین کیبل میں خرابی کی وجہ سے مسئلہ ہوا’۔تاہم اب کابینہ ڈویژن نے قومی اسمبلی کو ویب مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب سے تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button