کیا غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کو روکا جا سکتا ہے؟
رجسٹرڈ وی پی این کے استعمال سے صارفین کا پرسنل ڈیٹا محفوظ رہے گا اور فائر وال بھی متاثر نہیں ہوگی
لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک)پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی کے باعث غیر قانونی وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) کے استعمال میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، اسی تناظر میں پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وی پی این کی رجسٹریشن کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرڈ وی پی این کے استعمال سے صارفین کا پرسنل ڈیٹا محفوظ رہے گا اور فائر وال بھی متاثر نہیں ہوگی۔پی ٹی اے کی جانب سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو وی پی این پالیسی کو جلد حتمی شکل دینے کی سفارش بھی کی گئی ہے، تاکہ وی پی این کو بند نہیں بلکہ رجسٹرڈ کروایا جاسکے۔ کیونکہ پی ٹی اے کے مطابق غیر رجسٹرڈ وی پی این کی حوصلہ شکنی کے لیے اس کی رجسٹریشن ضروری ہے۔
پی ٹی اے بالکل غیر قانونی وی پی اینز کو روک سکتا ہے، کیونکہ دنیا کے باقی ممالک میں بھی ایسا ہوتا ہے کہ وہاں بھی لوگ کچھ چیزوں کے لیے وی پی اینز کا استعمال کرتے ہیں اور وہ کچھ عرصے بعد بلاک ہوجاتے ہیں۔ وی پی اینز کو بلاک کرنا کوئی مستقل حل نہیں ہے، کیونکہ اگر یہ بند ہوں گے تو اس کے متبادل کچھ نہ کچھ آجائے گا اور پی ٹی اے بلاک کرتا رہے گا۔مگر جو وی پی این کا استعمال کر رہا ہے اسے انٹرنیٹ کی سست رفتاری کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے، کیونکہ کونسا وی پی این ہے، کس کوالٹی کا وی پی این ہے، تو یہ تمام چیزیں بھی انحصار کر رہی ہوتی ہیں۔
یہ بات سمجھ آتی ہے کہ پی ٹی اے رجسٹر کرتا ہے، خیر رجسٹریشن نہیں بلکہ وہ بس این او سی ہوتا ہے۔ باقی وی پی اینز کی رجسٹریشن کی بات ہے تو کونسی ایسی اتھارٹی ہے جو وی پی اینز کی رجسٹریشن کرتی ہے، بلکہ دنیا میں ایسی کوئی اتھارٹی ہے ہی نہیں جو وی پی اینز کو رجسٹر کرے۔وی پی این دراصل پرائیویٹ ٹیکنالوجی ہے، اس لیے جو خریدنا چاہتا ہے وہ لائسنس لے لیتا ہے، اور وہ لائسنس پی ٹی اے نہیں دیتا۔ یہ تو جس کمپنی کا وی پی این ہوتا ہے، جیسے پرٹون، ایکسپریس یا کوئی بھی دوسرا وی پی این، یہ لائسنس سافٹ وئیر کمپنیوں کا ہوتا ہے اور وہی لائسنس دیتی ہیں۔کیونکہ ایسا ممکن تو نہیں ہے کہ سافٹ وئیر کوئی اور بنائے اور اس کا لائسنس پی ٹی اے رجسٹر کرے۔
پی ٹی اے وائٹ اور بلیک لسٹنگ کے عمل کو رجسٹریشن کہہ رہے ہیں کہ جیسے وہ چاہ رہے ہیں کہ پاکستانی انٹرنیٹ اسپیسز میں وہی وی پی این استعمال ہوں جو وائٹ لسٹ میں ہیں، اور جو وائٹ لسٹنگ کے اندر وی پی اینز نہیں آرہے تو اس کا مطلب وہ پی ٹی اے کی جانب سے بلاک ہوچکے ہیں۔ جو فائر وال انسٹال ہو رہی ہے وہ دراصل فائر وال نہیں بلکہ فلٹریشن سسٹم ہے جس کے ذریعے گورنمنٹ کے ناپسندیدہ وی پی اینز کو بلاک کیا جائے گا۔