ٹیکنالوجی

4000 سال پرانی اینٹوں پر لکھی پراسرارباتیں اے آئی نے حل کر دیں

ایک تحریر ہے ''شامکو گرہن وبائی مرض کی نشاندہی 'اگر گرہن الٹا ہے تو کچھ بھی نہیں بچے گا

لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک)ماہرین آثار قدیمہ نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے بابل کے قدیم کینیفارم ٹیبلٹس پر لکھی گئی 4000 سال پرانی تحریروں کو ڈی کوڈ کیا ہے جس میں تباہی کی پیشگوئی کی گئی تھی۔جریدے جرنل آف کی یفارم اسٹڈیز میں شائع ہونے والی اس نودریافت شدہ تحریر سے پتہ چلتا ہے کہ قدیم بابل کے باشندوں کا خیال تھا کہ چاند گرہن صرف آسمانی واقعات نہیں تھے بلکہ موت اور تباہی کی پیشگوئی کرنے والے سنگین شگون تھے۔یہ ٹیکسٹ چاند گرہن کے شگون کا قدیم ترین آثار قدیمہ کا ریکارڈ ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح قدیم نجومیوں نے آسمانی مظاہر کا تجزیہ کرکے میسوپوٹیمیا کی تہذیب کو خطرے میں ڈالنے والی آفات کے بارے میں پیشگوئی کی تھی۔

ان میں سے ایک ٹیبلٹ میں لکھا ہے کہ صبح کی گھڑی میں گرہن کا مطلب ہے خاندانی حکومت کا خاتمہ۔ایک نجومی کی ایک پیشگوئی میں کہا گیا کہ اگر سورج گرہن ایک ہی وقت میں اپنے مرکز سے پوشیدہ ہو جائے اور ایک ہی وقت میں صاف ہو جائے تو ایک بادشاہ مر جائے گا، ایلام (موجودہ ایران کا جنوب مغربی حصہ) تباہ ہو جائے گا۔ایک اور پیشگوئی میں بتایا گیا کہ شام کی گھڑی میں گرہن وبائی مرض کی نشاندہی کرتا ہے۔ اگر گرہن الٹا ہے تو کچھ بھی نہیں بچے گا، ہر جگہ سیلاب آئے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button