کم ازکم ایک سیٹ جیتنا ہوگی،اٹارنی جنرل نےوجوہات سامنے رکھ دیں
اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان نےدلائل دیتےہوئےکہا کہ سیاسی جماعتیں تب مخصوص نشستوں کی اہل ہوں گی جب کم سے کم ایک سیٹ جیتی ہوگی

اسلام آباد(کھوج نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت شروع ہوگئی جس کی کارروائی لائیو نشرکی جا رہی ہے۔ اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان نےدلائل دیتےہوئےکہا کہ سیاسی جماعتیں تب مخصوص نشستوں کی اہل ہوں گی جب کم سے کم ایک سیٹ جیتی ہوگی، مخدوم علی خان نےبتایا کہ آئین کے مطابق سیٹیں سیاسی جماعتوں کو ملیں گی، آزاد امیدواروں کو نہیں۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 2002ء اور 2018ء میں مخصوص نشستوں سے متعلق بھی ریکارڈ آ گیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فُل کورٹ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان روسٹرم پر آ گئے، جنہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس ریکارڈ آگیا ہے، 2002ء اور 2018ء میں مخصوص نشستوں سے متعلق بھی ریکارڈ ہے، مخدوم علی خان نے بتایا کہ آئین کے مطابق سیٹیں سیاسی جماعتوں کو ملیں گی، آزاد امیدواروں کو نہیں، سیاسی جماعتیں تب مخصوص نشستوں کی اہل ہوں گی جب کم سے کم ایک سیٹ جیتی ہو گی، مخصوص نشستوں سے متعلق 2002ء میں آرٹیکل 51 کو بروئے کار لایا گیا، غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں کی تعداد 10 ہے۔
اس موقع پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے 2018ء میں مخصوص نشستوں سے متعلق آئین پڑھا اور کہا کہ 272 مکمل سیٹیں تھیں، 3 پر انتخابات ملتوی ہوئے، 13 آزاد امیدوار منتخب ہوئے، 9 امیدوار سیاسی جماعتوں میں شامل ہوئے، مخصوص نشستوں کا فارمولا 256 نشستوں پر نافذ ہوا، 2018ء میں 60 خواتین، 10 غیر مسلم سیٹیں مخصوص تھیں۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے 2018ء میں صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں اور 2002ء میں مخصوص نشستوں سے متعلق بھی سپریم کورٹ کو آگاہ کیا اور کہا کہ انتخابات 2002ء میں بلوچستان میں 20 فیصد آزاد امیدوار منتخب ہوئے تھے، مخصوص نشستوں کے تعین میں آزاد امیدواروں کو شامل نہیں کیا گیا تھا، جو آزاد امیدوار سیاسی جماعت میں شامل ہو جائے وہ پارٹی کا رکن تصور ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن سے فارمولا اور دستاویزات طلب کر لیں کہ 2018ء اور 2024ء میں مخصوص نشستیں کیسے الاٹ ہوئیں؟ پی ٹی آئی نے بھی کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک بھی آج دلائل دیں گے۔