پاکستان

تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ’ ن لیگی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار

9مئی کو ملکی دفاع پر حملے کیے گئے، انتشار اور تشدد کی سیاست کو فروغ دیا گیا، ملک نے اگر ترقی کرنی ہے تو پاکستان اور تحریک انصاف ایک ساتھ نہیں چل سکتے: عطا تارڑ

اسلام آباد(کھوج نیوز) تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلے کے اعلان پر ن لیگی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ کن وجوہات کی بناء پر کیاگیا؟ تمام تفصیلات سامنے آگئیں ۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی حکومت نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی جماعت پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ 9مئی کو ملکی دفاع پر حملے کیے گئے، انتشار اور تشدد کی سیاست کو فروغ دیا گیا، ملک نے اگر ترقی کرنی ہے تو پاکستان اور تحریک انصاف ایک ساتھ نہیں چل سکتے، پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے آئندہ ہونے والے اجلاس میں آسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے، ان تینوں اشخاص کے خلاف وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد یہ ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے گا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ آپ کے پاس ہے، یہودی لابی آپ کو سپورٹ کرتی ہے، ملک میں سائفر کا کھیل رچایاگیا’ تاثرہے کہ ان لوگوں پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا، ہمارے تحمل اور بردباری کو ہماری کمزوری سمجھا گیا ہے، ہمیں سیاسی تربیت دی گئی ہے کہ سیاسی مخالفین کی عزت کی جائے۔ان کا کہنا تھا سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائرکی جائے گی، نظرثانی کا فیصلہ حکومت اوراس کے اتحادیوں کا ہے، فیصلے میں قانونی سقم ہیں جس کی وجہ سے نظرثانی دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف اپنی اہلیہ کو بستر مرگ پر چھوڑ پر واپس وطن آئے، بانی پی ٹی آئی فاشسٹ حکمران تھے، ماں بہنوں کو گرفتار کیا گیا، شہباز شریف نے پی ٹی آئی دور میں کہا تھا کہ میثاق معیشت کرنے کے لیے تیار ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button