ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ، امریکی خفیہ سروس کی ڈائریکٹر نے استعفیٰ کیوں دیا؟ اصل کہانی سامنے آگئی
ہم ناکام رہے امریکہ کی سیکرٹ سروس کے ڈائریکٹر کے طور پر میں کسی بھی حفاظتی کوتاہی کی پوری ذمہ داری لیتی ہوں: کمبرلی شیٹل کا کانگریس میں نا اہلی کا اعتراف

امریکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق امریکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد امریکی خفیہ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی شیٹل نے عہدے سے استعفیٰ کیوں دیا؟ اصل کہانی سامنے آگئی۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق سیکریٹ سروس کی سربراہ نے کانگریس میں اعتراف کیا کہ وہ اور اس کی ایجنسی اس وقت ناکام ہو گئی تھی جب 13 جولائی کو پنسلوانیا میں انتخابی مہم کے دوران کسی نے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو قاتلانہ حملے میں زخمی کر دیا۔ شیٹل نے ہاؤس اوور سائیٹ کمیٹی کے سامنے گواہی دیتے ہوئے کہا کہ "ہم ناکام رہے امریکہ کی سیکرٹ سروس کے ڈائریکٹر کے طور پر میں کسی بھی حفاظتی کوتاہی کی پوری ذمہ داری لیتی ہوں”۔انہوں نے مزید کہاکہ "سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 13 جولائی کو قتل کرنے کی کوشش کئی دہائیوں میں خفیہ سروس کی کارروائیوں میں سب سے نمایاں ناکامی ہے”۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے سابق صدر پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے بعد سابق صدر کی سکیورٹی سے نمٹنے میں سیکرٹ سروس کی ناکامی کے جوابات مانگے تھے۔ ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے کہا کہ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کی ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ کو مضبوط قیادت کی ضرورت ہے۔ اگر بائیڈن انتخابات میں حصہ لینے کے قابل نہیں ہیں تو وہ صدارت کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ امریکہ موجودہ حالات کے باوجود چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ کملا ہیرس کے جوابات ناقابل قبول اور ناکافی ہیں اور اس کا جوابدہ ہونا ضروری ہے۔ ان سے سوالات پوچھے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی نائب صدر کملا ہیرس کی پالیسیاں تباہ کن ہیں جو کہ ہیرس کو ان کے عہدے سے ہٹانے یا ان سے دستبردار ہونے کا تقاضا کرتی ہیں۔