کھیل

بی سی سی آئی پر تنقید کے بعد افغان کرکٹ بورڈ کا یوٹرن

نوائیڈا کے اسٹیڈیم میں سہولیات کے فقدان پر افغان کرکٹ بورڈ مایوس

لاہور(سپورٹس ڈیسک)گریٹر نوئیڈا اسٹیڈیم سہولیات پر تنقید اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) پر افغان کرکٹ بورڈ(اے یس بی) کی متبادل مقامات کی درخواست کو مسترد کرنے کا الزام لگانے والے اے سی بی کے عہدیدار کے سخت گیر بیانات کے بعد افغان کرکٹ بورڈ نے یوٹرن لے لیا۔خیال رہے کہ بھارتی بورڈ نے افغانستان کو اپنے شورش زدہ ملک سے باہر ٹریننگ اور میچوں کی میزبانی کے لیے مقامات کی پیشکش کی تھی جس میں لکھن اور دہرادون کے شہر شامل تھے۔

چنانچہ افغانستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تاریخ کا پہلا ٹیسٹ میچ پیر کو انڈیا کے شہر نوئڈا کے وجے سنگھ پاتھک سپورٹس کمپلیکس میں شیڈول تھا جو تاحال شروع نہیں ہو پایا۔پیر اور منگل کو اگرچہ مطلع صاف تھا مگر اتوار کو ہونے والی بارش کے بعد گرانڈ سکھایا نہیں جا سکا تھا، اس کی وجہ جو سامنے آئی وہ یہ کہ گرائونڈ میں جدید نکاسی آب کی سہولیات کی عدم موجودگی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس اسٹیڈیم میں جدید سہولیات کی عدم موجودگی صرف گرانڈ تک محدود نہیں بلکہ میڈیا کے مناسب اسٹینڈ اور شائقین کے بیٹھنے کے مناسب انتظامات کا بھی فقدان دیکھا گیا۔

رپورٹس کے مطابق اسٹیڈیم میں پانی و بجلی کی فراہمی اور خواتین کے واش روم کی سہولت بھی میسر نہیں تھی، ساتھ ہی ساتھ شائقین کے لیے کوئی عوامی اعلانات کا نظام بھی اسٹیڈیم میں موجود نہیں تھا۔بی سی سی آئی پر تنقید کرتے ہوئے افغان کرکٹ حکام کافی محتاط رہے اس خوف سے کہ اس سے بی سی سی آئی کے ساتھ تعلقات خراب ہو سکتے ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ مایوس ہیں۔

تاہم ایک اے بی سی عہدیدار نے کہا تھا کہ ‘آپ مجھ پر یقین نہیں کریں گے لیکن افغانستان کے اسٹیڈیم میں اس سے بہتر سہولیات موجود ہیں، ہم نے پچھلے گزشتہ برسوں میں اپنے انفراسٹرکچر کو بہتر کیا ہے،ہمارا پہلا انتخاب لکھن اسٹیڈیم تھا اور دوسرا دہرادون تھا لیکن ہماری درخواستوں کو بی سی سی آئی نے مسترد کر دیا اور ہمیں بتایا گیا کہ دونوں ریاستیں اپنی اپنی ٹی ٹوئنٹی لیگز کی میزبانی کر رہی ہیں چنانچہ نوائیڈا میں یہ واحد گرانڈ دستیاب تھا اور ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا تھا’۔ اے سی بی کے عہدیدار نے مزید کہا تھا کہیہ بہت بڑی پریشانی ہے، ہم یہاں کبھی واپس نہیں آئیں گے، کھلاڑی یہاں کی سہولیات سے بھی ناخوش ہیں، ہم نے متعلقہ لوگوں سے پہلے ہی اچھی طرح بات کی تھی اور اسٹیڈیم والوں کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ سب کچھ ٹھیک رہے گا’۔

لیکن دوسرے دن کا کھیل ختم کرنے کے بعد افغان کرکٹ بورڈ کے حکام نے صحافیوں سے باضابطہ بات کی۔ مینیجر منہاج الدین ناز نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘گرانڈ حکام سمیت ہر کسی نے سخت محنت کی ہے، یہاں تک کہ اگر یہ کوئی اور مقام ہوتا، تو انہیں اسے وقت پر کھیل کے لیے تیار کرنے کے لیے مشکل ہوتی۔’منہاج الدین ناز نے کہا کہ انہیں شمالی شہر کانپور یا جنوبی شہر بنگلورو میں ٹیسٹ کی میزبانی کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے گریٹر نوئیڈا کا انتخاب کیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button