پاکستان

علی امین گنڈا پورسے پوچھا جائے کون خیبرپختونخواہ ہاوس سےلیکرگیا؟ سوال اٹھا دیا گیا

علی امین 24 گھنٹے "خوشگوار ماحول"میں گذار کر خیبر پختونخواہ اسمبلی پہنچا۔ حمائتیوں نے اتنے نعرے لگائے کہ سب یہ بھول گئے کہ پوچھا جائے "چناں کتھاں گذاری آئی رات وی مینڈا جی دلیلاں دی وات وے "

اسلام آباد(کھوج نیوز) علی امین گنڈا پورسےپوچھا جائےکون خیبرپختونخواہ ہاوس سےلیکرگیا؟ سوال اٹھا دیا گیا، تحریک انصاف کے رہنما اور کارکنان یہ سمجھنے کو تیار نہیں تھے وہ سمجھ رہے تھے کہ علی امین آئے گا ،کپتان کو چھڑوائے گا نیا پاکستان بنائے گا کسی کے ہاتھ نہ آئے گا ،لیکن ہوا کیا اسلام آباد سے غائب ہونے والے علی امین 24 گھنٹے "خوشگوار ماحول”میں گذار کر خیبر پختونخواہ اسمبلی پہنچا۔ حمائتیوں نے اتنے نعرے لگائے کہ سب یہ بھول گئے کہ پوچھا جائے "چناں کتھاں گذاری آئی رات وی مینڈا جی دلیلاں دی وات وے ” لو یہ تھا وہ آسان سا ایک سوال جو علی امین گنڈا پور سے پوچھا جائے کون خیبر پختونخواہ ہاوس سے لیکر گیا اور کہاں ؟ باہر تو ہر روڈ بند تھی۔ اسمبلی میں کھڑے ہوکر آئی جی اسلام آباد کو گالی نکالنا تو آسان ہے لیکن پولیس اور سیکورٹی اداروں کے پہرے سے نکلنا مشکل ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے ” وعدہ معاف گواہ ” بلا چون و چراں وہ سب کچھ بتادیا جو اداروں کو درکار تھا وعدہ معاف گوہ نے رابطوں کے طریقہ کار ، پیغام رسانی کی زبان اور موبائل نمبرز تک بتادئیے اس کے بعد تو کچھ باقی نہ تھا جو پوچھا جاتا اس لیے محفوظ طریقے سے علی امین گنڈا پور کو پنجاب کی سرحد پر چھوڑ دیا گیا اور وہ اتوار کو ڈرامائی انداز میں خیبر پختونخواہ اسمبلی میں وارد ہوئے نعرے لگے اور علی امین گنڈا پور نے تقریر کی ۔
میں نے ایک سے زائد مرتبہ یہ تقریر سنی لیکن مجھے اس تقریر میں ماسوائے آئی جی اسلام آباد کو گالی دینے کے علاوہ کوئی قابل ذکر بات سننے کو نہیں ملی وہ ایک ایسی رام کہانی سنا رہے تھے جس پر کسی کو یقین نہیں ہے ، ظاہر ہے جب پولیس ، رینجرز اور پاک فوج اسلام آباد میں ہوں تو پھر کیسے ممکن ہے کہ پرندہ بھی اس کی حدود سے باہر نکل جائے لیکن جس طرح کی کہانی وہ سنا رہے ہیں اسی طرح کی ایک کہانی ہمارے دوست صحافی نے بھی مزاحیہ انداز میں سنائی اُن کا کہنا تھا کہ ” علی امین گنڈاپور کی کہانی
رات کے پچھلے پہر میں کپڑے تبدیل کر کے عقب سے نکلا اور مارگلہ روڈ پہنچا، وہاں سے ٹریل نمبر 3 سے اوپر پہاڑی پر چڑھا وہاں سے مونال پہنچ گیا وہاں مونال کی تباہی دیکھی مزید آگے چڑھائی کی کیونکہ پہاڑی کے دوسری طرف خیبرپختونخوا کا علاقہ تھا وہاں سے میں نے کوئی چیز نیچے پھینکی جس سے گاڑی رکی میں نیچے اترا اور چل پڑا ۔۔
جب میں پہاڑوں سے اتر کر گاڑی پر بیٹھا تو میں گاڑی کو ہری پور والی سائیڈ لے گیا وہاں سے ایبٹ آباد سائیڈ سے ہوتے ہوئے شانگلہ چلا گیا وہاں سے سوات ہوتے ہوئے مالاکنڈ والی سائیڈ سے سوات موٹروے چڑھ گیا سوات موٹروے سے مردان والی سائیڈ سے ہوتے ہوئے کرنل شیر خان انٹرچینج سے لاہور اسلام آباد موٹروے پر چڑھ گیا میں پنجاب اور اسلام آباد کو دھوکہ کرتے ہوئے پشاور پہنچا۔ وہاں سی ایم ہاؤس گیا تو پتہ چلا کہ اسمبلی اجلاس ہو رہا ہے تو میں سیدھا اسمبلی اجلاس پہنچا اور تقریر کر دی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button