آئینی ترامیم ، دو تہائی اکثریت موجود نہیں، حکومتی عہدیدار کا اعترافی بیان سامنے آگیا
مطلوبہ دو تہائی اکثریت کے بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، آپ دیکھئے گا کہ ہمارے پاس مطلوبہ تعداد سے زیادہ ارکان ہوں گے

اسلام آباد(کھوج نیوز) آئینی ترامیم کا معاملہ، دو تہائی اکثریت موجود نہیں، حکومتی عہدیدار نے اعترافی بیان کر دیا جس کے بعد ملکی سیاست میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئینی ترامیم کے معاملہ پر حکومتی عہدیدار نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ حکومت کے پاس آئینی ترمیم کیلئے ضروری دو تہائی اکثریت موجود نہیں ہے۔ اس عہدیدار نے پر اعتماد انداز سے اصرار کیا کہ ترمیم کیلئے ضروری تعداد سے زیادہ ارکان دستیاب ہوں گے۔ ذرائع نے کہا کہ آئینی ترامیم ضروری ہیں اور ضروری ترامیم کی جائیں گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مطلوبہ دو تہائی اکثریت کے بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، آپ دیکھئے گا کہ ہمارے پاس مطلوبہ تعداد سے زیادہ ارکان ہوں گے۔ آئینی ترامیم کے وقت کے متعلق کہا گیا کہ بہت جلد کی جائیں گی۔ سرکاری ذرائع کے ساتھ پس منظر میں ہونے والی بات چیت سے اس نمائندے جو تاثرات اخذ کیے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ ترامیم کسی بھی وقت کی جا سکتی ہیں لیکن 15 اور 16 اکتوبر کو ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے فورا بعد آئینی ترامیم کیے جانے کے زیادہ امکانات ہیں۔ آئینی ترامیم اس قدر کیوں ضروری ہیں؟ دی نیوز کو جواب ملا کہ یہ ملک کے سیاسی اور معاشی استحکام کیلئے ضروری ہے۔