وہی ہوگا جو اللہ چاہے گا،جسٹس منصور علی شاہ کا نیک خواہشات کے ردعمل میں دوران سماعت جواب
درخواست گزار خوشدل خان ملک نے دوران سماعت چسٹس منصور علی شاہ سے کہا کہ ہماری دعا ہے آپ اسی طرح بینچ نمبر ایک میں ہی رہیں، جس پر جسٹس منصور علی شاہ بولے؛ جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا۔

اسلام آباد(کھوج نیوز) اسلام آباد کے رہائشی سیکٹر جی 10 ٹو اپارٹمنٹ الاٹمنٹ کیس کی سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی، جس میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی بھی شامل تھے۔ یوں تو عدالت نے آئندہ سماعت پر مینجنگ ڈائریکٹر پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے مگر دوران سماعت ایک موقع پر درخواست گزار نے بینچ کے سربراہ کے لیے ممکنہ چیف جسٹس بننے کے ضمن میں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
درخواست گزار خوشدل خان ملک نے دوران سماعت چسٹس منصور علی شاہ سے کہا کہ ہماری دعا ہے آپ اسی طرح بینچ نمبر ایک میں ہی رہیں، جس پر جسٹس منصور علی شاہ بولے؛ جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں بینچ نمبر ایک چیف جسٹس کی تصور کی جاتی ہے جس میں دیگر ارکان شامل ہوتے ہیں، درخواست گزار کی جانب سے جسٹس منصور علی شاہ کو بینچ نمبر ایک میں ہی دیکھتے رہنے کی خواہش ان کی سینیارٹی کے پیش نظر آئندہ ان کے چیف جسٹس بننے کے حوالے سے تھی، جو اب پارلیمانی کمیٹی کا صوابدیدی اختیار بن گیا ہے۔