انٹرنیشنل

دُنیا کے 52 ممالک نےاسرائیل کواسلحہ کی فراہمی پرفوری پابندی کا مطالبہ کردیا

ترکی نےدُنیا کے 52 ممالک کےساتھ مل کراقوام متحدہ سےایک خط کےذریعےمطالبہ کیا ہےکہ وہ اسرائیل کواسلحہ کی فراہمی پر فوری پابندی عائد کرے

استنبول(ویب ڈیسک) ترکی نےدُنیا کے 52 ممالک کےساتھ مل کراقوام متحدہ سےایک خط کےذریعےمطالبہ کیا ہےکہ وہ اسرائیل کواسلحہ کی فراہمی پر فوری پابندی عائد کرے۔ ان ممالک میں سعودی عرب، برازیل،الجزائر،چین،ایران اور روس سرفہرست شامل ہیں۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نےکہا کہ اس نےاقوام متحدہ کوایک خط پیش کیا ہےجس پر 52 ممالک اور دو تنظیموں کےدستخط ہیں، جس میں اسرائیل کواسلحےکی فراہمی روکنےکا مطالبہ کیاگیا ہے۔

ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ مشترکہ خط میں تمام ممالک سےمطالبہ کیاگیا ہےکہ وہ اسرائیل کواسلحےاورگولہ بارود کی فروخت بندکردیں۔ ترکیہ کےوزیرخارجہ ہاکان فدان نےترکیہ، افریقہ شراکت داری سربراہ اجلاس کےدوران ایک پریس کانفرنس سےخطاب کرتےہوئےبتایا کہ ہم نےیہ خط یکم نومبرکو اقوام متحدہ تک پہنچایا ہے، جس پر 54 ممالک کے دستخط ہیں۔

ہاکان فدان نےمزید کہاکہ ’ہمیں ہرموقع پراس بات کا اعادہ کرنا چاہیےکہ اسرائیل کواسلحہ فروخت کرنےکا مطلب فلسطینیوں کی نسل کشی میں حصہ لینےکےبرابرہے‘۔ دستخط کرنےوالوں میں سعودی عرب،برازیل،الجزائر،چین،ایران اورروس کےعلاوہ کل 52 شامل ہیں، ان میں سے 2 عالمی تنظیمیں عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی پر پابندی عائد کرے، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ غزہ میں تنازع کے خاتمے کا ایک مؤثر حل ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button