ایشیا کپ یوتھ اسکرابل چیمپئن شپ،پاکستان کرکٹ اور سپورٹس بورڈز مایوسی کا شکار
پاکستان کے کھلاڑیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت میں ہونے والے ایشیا کپ یوتھ اسکرابل چیمپئن شپ اور دہلی کپ میں شرکت کے لیے انہیں ویزے نہیں دیے گئے

لاہور(سپورٹس ڈیسک)پاکستان کے کھلاڑیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت میں ہونے والے ایشیا کپ یوتھ اسکرابل چیمپئن شپ اور دہلی کپ میں شرکت کے لیے انہیں ویزے نہیں دیے گئے۔ پاکستان اسکرابل ایسوسی ایشن (پی ایس اے) کے مطابق، کھلاڑیوں نے دو ماہ قبل ویزے کی درخواستیں دی تھیں، لیکن اس معاملے میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔ رپورٹ کے مطابق، 7 نومبر 2024 کو پاکستان کی اسکرابل ٹیم کے 12 کھلاڑیوں کو ویزے جاری کیے گئے، جن میں ایشیا کپ کے دفاعی چیمپئن اور ورلڈ یوتھ چیمپئن بھی شامل تھے۔ تاہم، یہ ویزے اتنی دیر سے جاری ہوئے کہ کچھ کھلاڑی بھارت کا سفر نہ کر سکے اور ان کی شرکت ممکن نہ ہو سکی۔پاکستان اسکرابل ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر طارق پرویز نے بھارتی حکومت کے اس فیصلے پرسخت مایوسی کا اظہارکیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نصف ٹیم کو بغیر کسی وضاحت کے ویزے سے محروم رکھا گیا، ان میں وہ کھلاڑی بھی شامل تھے جنہوں نے 2022 میں بھارت میں اسکرابل ٹورنامنٹس میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی تھی۔طارق پرویز نے مزید کہا کہ کھلاڑی لاہور میں ویزوں کا انتظار کر رہے تھے، لیکن اب انہیں کراچی واپس جانا پڑے گا۔ "ورلڈ یوتھ چیمپئنز اور دفاعی ایشیائی یوتھ چیمپئن کے طور پر پاکستان کی عدم موجودگی اس ٹورنامنٹ کے لیے بڑا دھچکا ہے،” انہوں نے کہا۔اس صورتحال کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلوں کے تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہو رہا ہے، خصوصاً بھارت کی جانب سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے موقف اپنانے کے بعد۔بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اگلے سال کی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان میں اپنی ون ڈے کرکٹ ٹیم بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ پورے ٹورنامنٹ کی میزبانی پر مصر ہے، لیکن بھارتی بورڈ کی ہائبرڈ فارمیٹ کی تجویز پر پاکستان کا فیصلہ ابھی تک سامنے نہیں آیا۔