مسلم لیگ(ن) اورپیپلزپارٹی کےدرمیان ایک بارپھر”اٹ کھڑکا”،بلاول نےبڑا قدم اُٹھانےکی ٹھان لی
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے، وفاق سے نہ عزت مل رہی ہے نہ سیاست مل رہی ہے

اسلام آباد(کھوج نیوز)مسلم لیگ(ن) اورپیپلز پارٹی کےدرمیان ایک بارپھر "اٹ کھڑکا”،بلاول نےبڑا قدم اُٹھانےکی ٹھان لی،رپورٹ کےمطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نےکہا کہ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کےساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے، وفاق سےنہ عزت مل رہی ہےنہ سیاست مل رہی ہے۔ حکومت اپنی باتوں سےپیچھےہٹ رہی ہے، قانون سازی میں پوری طرح مشاورت ہونی چاہیے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نےوفاقی حکومت پر تنقید کےنشترچلاتےہوئےکہا کہ 26ویں ترمیم میں مصروف تھا پیٹھ پیچھےحکومت نےکنالزکی منظوری دے دی۔ یہ عجیب ہےکہ پہلےفلور پربل، اورپھربعد میں مجھےکاپی دی جائے۔
بلاول بھٹو نےکہا کہ حکومت کےساتھ ناراضی کا سوال ہی نہیں ہے، سمجھتا ہوں اتفاق رائے کےمختلف طریقے ہوسکتےہیں، طے ہوا تھا کہ پی ایس ڈی پی مشاورت سےبنائی جائےگی، حکومت کنالزپرجو طریقہ اپنا رہی ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نےکہا کہ بطور پارٹی چیئرمین ذمہ داری ہےسی ای سی کو زمینی حقائق سے آگاہ کروں۔ وفاقی حکومت نےآئین سازی کے وقت برابری کی باتیں کیں، اب پیچھےہٹ گئی ہے۔ جوڈیشل کمیشن سے بھی احتجاجا الگ ہوا۔
انہوں نےکہا کہ جوڈیشل کمیشن میں ہوتا تو آئینی بینچ میں فرق پر بات کرتا۔ میں نے اپنا نام جوڈیشل کمیشن سے احتجاجا واپس لیا۔ دیہی سندھ سےسپریم کورٹ میں ججزہوتےتوبرابری کی بات کرتا۔ چیف جسٹس، آئینی سربراہ کوغیرمتنازعہ ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ انصاف کےسب سےبڑے ادارے میں برابری کی نمائندگی چاہیے۔ ایک ملک میں 2 نظام نہیں چل سکتے۔ وفاق آئینی بینچ کےلیےالگ اورسندھ کے لیے الگ طریقہ اختیار کیا گیا۔ سندھ کے ساتھ بار بار تفریق اور الگ سلوک نظر آتا ہے
انہوں نے کہا کہ کچھ ججز کا طریقہ ہے کہ بینچ سے سیاست کریں، عوام کا سب سے زیادہ واسطہ لوئر کورٹ سے پڑتا ہے۔ وزیر اعلی سندھ کو کہا ہے چیف جسٹس سے رجوع کریں۔ لوئر کورٹس میں اصلاحات کے لیے بات کریں گے۔