کھیل

آئی سی سی کا بھارتی دباؤ پر اسکردو اور کشمیر میں چیمپئینز ٹرافی ٹور منسوخ،ٹرافی ٹور میں تبدیلیوں کا اعلان

پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق، اسکردو، مری اور مظفرآباد میں ٹرافی کی نمائش رکھی گئی تھی

اسلام آباد( سپورٹس ڈیسک)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے اعتراضات کے بعد چیمپئنز ٹرافی 2025 کے ٹرافی ٹور کے شیڈول میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق، اسکردو، مری اور مظفرآباد میں ٹرافی کی نمائش رکھی گئی تھی، لیکن بی سی سی آئی کے اعتراضات کے بعد آئی سی سی نے ان علاقوں کو ٹور کے شیڈول سے خارج کر دیا ہے۔پی سی بی نے 16 سے 24 نومبر تک ٹرافی ٹور کے شیڈول کا اعلان کیا تھا، جس میں اسکردو اور کشمیر کے مختلف مقامات شامل تھے۔ تاہم، بھارتی کرکٹ بورڈ کی مداخلت کے بعد آئی سی سی نے فیصلہ کیا کہ ان مقامات کو ٹرافی ٹور میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے کے حوالے سے تنازع شدت اختیار کر چکا ہے، اور آئی سی سی نے پی سی بی کو بھارت کے پاکستان نہ آنے کی وجوہات کے حوالے سے تحریری جواب دینے کا کہا ہے۔آئی سی سی کے مطابق، ٹرافی ٹور کا آغاز 16 نومبر کو اسلام آباد سے ہوگا، اور 19 نومبر کو مری میں ٹرافی کی نمائش کی جائے گی۔ اس کے بعد 20 نومبر کو نتھیا گلی اور 22 سے 25 نومبر تک کراچی میں ٹرافی کی نمائش ہوگی۔ 18 نومبر کو ٹرافی ایبٹ آباد میں رکھی جائے گی جبکہ 17 نومبر کو ٹرافی ٹیکسلا اور خانپور میں دکھائی جائے گی۔آئی سی سی کے مطابق، اس ٹور کا مقصد چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے شائقین کرکٹ میں جوش و خروش پیدا کرنا ہے۔ اسلام آباد میں ٹرافی کو اسکولوں، کالجوں اور دیگر مقامات پر بھی لے جایا جائے گا، اور دامن کوہ، فیصل مسجد اور پاکستان منومنٹ جیسے اہم مقامات پر ٹرافی کی نمائش ہوگی۔ اس ایونٹ میں معروف کھلاڑی شعیب اختر بھی شرکت کریں گے۔چیمپئنز ٹرافی 2025 کا یہ ٹرافی ٹور بین الاقوامی سطح پر بھی جاری رہے گا، اور اس کا آغاز دیگر ممالک میں بھی ہوگا۔ 10 سے 13 دسمبر تک بنگلہ دیش، 25 دسمبر سے 5 جنوری تک آسٹریلیا، 6 سے 11 جنوری تک نیوزی لینڈ، 12 سے 14 جنوری تک انگلینڈ، 15 سے 22 جنوری تک جنوبی افریقہ اور 15 سے 26 جنوری تک بھارت میں ٹرافی کی نمائش ہوگی۔ پاکستان میں ٹرافی کا ایونٹ 27 جنوری سے شروع ہوگا۔
یہ ایونٹ پاکستان کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ چیمپئنز ٹرافی 1996 کے بعد پاکستان میں ہونے والا پہلا آئی سی سی ایونٹ ہے، لیکن بھارت کی جانب سے پاکستان آنے کے حوالے سے واضح مؤقف اختیار نہ کیے جانے کے باعث ٹرافی ٹور میں متنازعہ تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button