پاکستان

پاکستان کو نقصان پہنچانے والے ہاتھ توڑ دیں گے: شہباز شریف کا کھلا چیلنج

کے پی میں کس طریقے سے دہشتگردی سر اٹھارہی ہے، کس طریقے سے کرم میں درجنوں لوگ شہید ہو گئے، یہ پاراچنار، کرم ٹھیک کرتے، سرکاری وسائل استعمال کرکے اسلام آباد پر لشکر کشی کی

اسلام آباد(کھوج نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں باہمی مشاورت سے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، پاکستان کو نقصان پہنچانے والے ہاتھ توڑ دیں گے، سیاست میں فتنے کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔

تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کا کہنا تھاکہ 9 مئی کے مجرموں کو عدالتیں کڑی سزا دیتیں تو آج یہ دن دیکھنا نہیں پڑتا، قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے کس طرف جانا ہے، ہماری معیشت آہستہ آہستہ ٹھیک ہورہی ہے، ہمیں بہت عرق ریزی اورسوچ بچار کرکے فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں کس طرف بڑھنا ہے۔ وزیراعظم نے اسلام آباد پولیس، رینجرز اور سندھ پولیس کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کے پی میں کس طریقے سے دہشت گردی سر اٹھارہی ہے، کس طریقے سے کرم میں درجنوں لوگ شہید ہو گئے، یہ پاراچنار، کرم ٹھیک کرتے، سرکاری وسائل استعمال کرکیاسلام آباد پر لشکر کشی کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ایس سی او کا اجلاس ہوا، فسادیوں نے دوبارہ فساد مچانے کا پورا منصوبہ بنایا، ہمارے مہمانوں میں تشویش کی لہر دوڑی کہ پاکستان کا دورہ کریں یا نہ کریں، آخری 48 گھنٹے میں فیصلہ ہوا فوج سکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں باہمی مشاورت سے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے ہم نے پاکستان کو بچانا ہے یا دھرنے کو کرنے دینا ہے، ہمارے پاس دو راستے ہیں کہ ہم نے کس طرف جانا ہے؟ ظاہر ہے کہ ہم نے ترقی اور خوشحالی کا راستہ اختیار کرنا ہے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ آج کے بعد ان فسادیوں کو کوئی موقع نہیں دینا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ بیلا روس کے صدر کو آج رخصت کرکے آیا ہوں، کل اسی جگہ فیصلہ ہوا کہ ہمارا ایک وفد اگلے ماہ بیلاروس جائے گا، جنوری میں پاکستان اور بیلا روس میں معاہدے ہوں گے، یہاں بیٹھ کر فیصلے ہورہے تھے وہاں جنگ کا سماں تھا، یہ فسادی بندوقیں لے کر آئے تھے۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ جو فساد برپاکیاگیا تھا،الحمداللہ اس کاخاتمہ کیا، فساد کے نتیجے میں جو معیشت کو نقصان پہنچا وہ آپ کے سامنے ہے، کاروبار بند تھا، مزدور اور دکاندار دہائیاں دے رہے تھے، جڑواں شہروں میں بھی زندگی معطل ہوچکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اسٹاک ایکسچینج چند دن پہلے 99 ہزار سے اوپر چلا گیا تھا، صرف کل ایک دن میں فسادیوں کی وجہ سے اسٹاک ایکسچینج نے غوطہ کھایا اور ایک دن میں اسٹاک ایکسچینج 4ہزار پوائنٹس نیچے گیا، آج پھر اسٹاک ایکسچینج 4 ہزار کے قریب اوپر جاچکا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ 2014 سے پہلے اسلام آباد میں چڑھائی کا تصور نہیں تھا، احتجاج اپنے شہروں میں ہوتاتھا، ستمبر 2014 میں چینی صدر آرہے تھے، 126 دن فسادیوں نے تباہی کی، 2014 کی تلخ یادیں آج بھی ہماریذہنوں میں محفوظ ہیں، فسادیوں نے 2014 میں دھرنے میں غلاظت کی،چینی صدرکادورہ ملتوی ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button