انٹرنیشنل

بھارت اور چین میں تعلقات کی بہتری، اصل کہانی کیا ؟ مودی سرکار سر پکڑ کر بیٹھ گئی

بھارت اور چین کے درمیان ساڑھے چار سال کے تعطل کے بعد کشیدگی میں اس وقت کمی دیکھنے میں آئی جب دونوں فریقوں نے دو فلیش پوائنٹس سے اپنے فوجی واپس بلا لیے

چین(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت اور چین کے درمیان تعلقات بہتر کیوں ہوئے اس کی اصل کہانی کیا ہے؟ چین کی کیا پلاننگ ہے ، مودی سرکار سر پکڑ کر بیٹھ گئی اور تمام بھارتی پریشان ہوگئے ہیں۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق بھارت اور چین کے درمیان انکی ہمالائی سرحد کے ساتھ ساڑھے چار سال کے تعطل کے بعد 2024میں کشیدگی میں اس وقت کمی دیکھنے میں آئی جب دونوں فریقوں نے دو فلیش پوائنٹس سے اپنے فوجی واپس بلا لیے ۔ لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دونوں ایشیائی طاقتوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کی بحالی کی راہ میں بد اعتمادی بدستور اہم رکاوٹ ہے ۔ بھارتی وزیر خارجہ سبرا منیم جے شنکر نے اس ماہ پارلیمنٹ کو بتایا کہ فوجیوں کی واپسی نے نئی دہلی اور بیجنگ کے درمیان تعلقات کو قدرے بہتری کی سمت گامزن کر دیا ہے ۔ لیکن انہوں نے سرحد پر استحکام کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا ہم اس بارے میں واضح ہیں کہ ہمارے تعلقات کی بہتری کے لیے سرحدی علاقے میں امن اور سکون برقرار رکھنا ایک پیشگی شرط ہے۔

اگرچہ دونوں ملکوں کے فوجی متنازع پٹیوں کے ساتھ براہ راست محاذ آرائی ختم کر کے واپس جا چکے ہیں ، تاہم ہزارو ں فوجی ابھی تک ہمالیہ کے علاقوں میں پانچواں موسم سرما گزار رہے ہیں اور فائٹر جیٹ طیارے بدستور سرحد کے ساتھ متعین ہیں۔ نئی دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں اسکول آف انٹر نیشنل اسٹڈیز کے پروفیسر سورن سنگھ نے کہا ہے کہ، سرحد پر چار سال تک جنگ کی تیاری کا ایک موڈ رہا ہے ، اس لیے انہیں امن کے دور کی تعیناتی کی حالت میں واپس لانا ایک آپریشنل ،مینٹل، سائیکلوجیکل اور اسٹرکچرل سر گرمی ہوگی ، جس میں کچھ وقت لگے گا۔ بھارت اور چین کے درمیان ایک غیر واضح طور متعین 3488 کلومیٹر سرحد پر دونوں کے درمیان تنازع جاری ہے ۔ ان کے درمیان کشیدگی میں 2020میں اس جھڑپ کے بعد اضافہ ہوا تھا جس میں بھارت کے بیس اور چین کے چار فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button