انٹرنیشنل

نیتن یاہو کی اہلیہ کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ ،اسرائیل میں ہنگامہ برپا

اسرائیلی وزیر اعظم کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو نے اپنے شوہر کے خلاف بد عنوانی کے مقدمے میں ایک گواہ کو دھمکایا

اسرائیل(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی حکومت کی عدالتی مشیر (پراسیکیوٹر جنرل) نے فیصلہ جاری کیا کہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔ اس فیصلے کے حوالے سے اسرائیلی سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ میں وسیع پیمانے پر رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ سارہ پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے شوہر کے خلاف مقدمے میں گواہان کو پریشان کیا اور انصاف کے عمل میں رکاوٹ ڈالی۔

اس فیصلے کے حوالے سے نیتن یاہو کے بیان پر ان کی جماعت لیکوڈ پارٹی کے حامیوں نے بیان کا دفاع کیا ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن کی نکتہ چینی میں اضافہ ہوا ہے جس کے نزدیک نیتن یاہو کا بیان میڈیا کی آزادی کے خلاف اور حقائق چھپانے کی کوشش ہے۔ سارہ نیتن یاہو نے اپنے شوہر کے خلاف بد عنوانی کے مقدمے میں ایک گواہ کو دھمکایا۔ مزید یہ کہ انھوں نے بالواسطہ طور پر عدالتی مشیر اور ان کے نائب کو بھی پریشان کیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی اہلیہ سارہ پر ہونے والی نکتہ چینی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب اپوزیشن کا سیاسی حربہ ہے میری اہلیہ کے خلاف اور یہ سب ان کاجھوٹ اور مفاد پرستی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button