انٹرنیشنل

چین امریکہ کے لیے بڑی مشکل کھڑی کرنے کو تیار،حقائق سامنے آگئے

امریکہ اور چین کے درمیان ٹیکنالوجی کی جنگ شدت اخیتار کر رہی ہے، امریکہ کا چین کے اوپر پابندیاں مزید سخت کرنے کا عندیہ،اور دوسری جانب چین ٹیکنالوجی میں امریکہ کے انحصار سے نکل رہا ہے

چین( ما نیٹر نگ ڈیسک) دنیا میں اس وقت دو بڑی طا قتوں کی شدید جنگ جاری ہے یہ جنگ ٹیکنالوجی کی جنگ ہے۔ چین اور امریکا کے درمیان ٹیکنالوجی، معدنیات کی درآمد اور برآمد، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں دوطرفہ جنگ مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔ چین اور امریکا ٹیکنالوجی اور معدنیات کے شعبے میں ایک دوسرے پر کم سے کم انحصار کرنے کے لیے متبادل راہیں تلاش کرنے میں مصروف عمل ہو گئے ہیں۔

امریکا کی جانب سے چین کی ٹیکنالوجی پر پابندیاں عائد کرنے کے دبا ؤکے بعد چین نے بھی حال ہی میں امریکا اور اس کی کمپنیوں کے خلاف جوابی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں زمینی رسد کو کاٹنا اور چین میں کاروبار کرنے والی امریکی کمپنیوں پر پابندیوں اور سزا دینا شامل ہے۔امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا خبردار کر چکے ہیں کہ وہ امریکا کے لیے چینی برآمدات پر محصولات عائد کریں گے اور تجزیہ کاروں کا یہ بھی دعوی ہے کہ باضابطہ طور پر وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ چین کی ٹیکنالوجی پر پابندیاں مزید سخت کر دیں گے۔

جدید چپس کو محدود کرنے سے لے کر روایتی چپس کا جائزہ لینے تک، امریکا چین کے خلاف اپنی چپ جنگ کو تیز کر رہا ہے۔حال ہی میں امریکی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ چین کی روایتی سیمی کنڈکٹر صنعت کے بارے میں سیکشن 301 تحقیقات کا آغاز کرے گی، جس میں بنیادی سیمی کنڈکٹر کے میدان میں روایتی چپس کی تیاری پر غلبہ حاصل کرنے کے چین کے ہدف اور امریکی معیشت پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔

چین کی وزارت تجارت نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی 301 کے تحت تحقیقات یکطرفہ اور تعصب پسندانہ ہیں، اس سے عالمی چپ انڈسٹری اور سپلائی چین میں خلل آئے گا، اس سے امریکی کمپنیوں اور صارفین کے مفادات کو بھی نقصان پہنچے گا۔چپ جنگ میں امریکا اپنی برتری کو برقرار رکھنے کے لیے چین کی ٹیکنالوجی کو دبانے کی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔جدید چپس کے میدان میں ، امریکی محکمہ تجارت کے بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکیورٹی (بی آئی ایس) نے 2 دسمبر کو چین کے خلاف برآمدی کنٹرول اقدامات کے ایک نئے سلسلے کا اعلان کیا، جس کا مقصد جدید ہتھیاروں کے نظام، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور جدید کمپیوٹنگ ٹیکنالوجیوں کے لییجدید نوڈ سیمی کنڈکٹر تیار کرنے کی چین کی صلاحیت کو مزید کمزور کرنا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button