پاکستان کے بعد افغانستان کے ایران کیساتھ تعلقات میں کشیدگی، وجہ بھی سامنے آگئی
ایران اور افغانستان دونوں 900 کلومیٹر سے زیادہ مشترکہ سرحد کے حامل ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان پانی کے حقوق ایک عرصے سے چپقلش کا باعث رہے ہیں

افغانستان(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے بعد افغانستان نے ایران کے ساتھ بھی تعلقات خراب کر لیے ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ پانی کی ہے کیونکہ پشدان ڈیم سے پانی کی تقسیم غیر منصفانہ ہو جائیگی۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق پڑوسی ملک افغانستان میں دریائے ہریرود پر جو ڈیم تعمیر کیا جارہا ہے اس سے اس کی جانب پانی کا بہاؤ متاثر ہوگا اور اس سے دوطرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے ۔ دریائے ہریرود ،جو ہری اور تیجن کے طور بھی معروف ہے ، وسطی افغانستان سے ترکمانستان کے پہاڑوں کی جانب بہتا ہے ، اور افغانستان اور ترکمانستان دونوں کے ساتھ واقع ایران کی سرحدوں کے ساتھ سے گزرتا ہے۔
ایران اور افغانستان دونوں 900 کلومیٹر سے زیادہ مشترکہ سرحد کے حامل ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان پانی کے حقوق ایک عرصے سے چپقلش کا باعث رہے ہیں ۔ افغانستان دنیا کے ان ممالک میں شمار ہوتا ہے جہاں پانی کی بڑی مقدار موجود ہے جو آمو دریا، دریائے ہلمند، دریائے ہریرود اور دریائے کابل کی شکل میں اس ملک کو پانی کےآبی وسائل سے ہمکنار کیے ہوئے ہیں ۔ یہ تمام آبی وسائل افغانستان کے اندر موجود ہیں لیکن ان کا پانی پڑوسی ملکوں ایران ، ترکمانستان اور پاکستان میں بھی داخل ہوتا ہے اس لیے وہ بھی ان کے حصے دار ہیں
افغانستان اور ایرا ن دریائے ہریرود اور دریائے ہلمند کے پانی کے مشترکہ حصے دار ہیں ۔ دریائے ہریرود ،جو ہری اور تیجن کے طور بھی معروف ہے ، وسطی افغانستان سے ترکمانستان کے پہاڑوں کی جانب بہتا ہے ، اور افغانستان اور ترکمانستان دونوں کے ساتھ واقع ایران کی سرحدوں کے ساتھ سے گزرتا ہے ۔ دریائے ہلمندافغانستان کا سب سے طویل دریا ہے جس کی لمبائی تقریبا 1,150 کلومیٹر یا 715 میل ہے۔ یہ دریا ملک کے جنوبی اور جنوب مغربی صوبوں کے لیے روزگارکا ایک اہم ذریعہ ہے۔ دریائے ہلمند ایران کے صوبہ سیستان اور بلوچستان میں واقع ہامون جھیل کو پانی مہیا کرتا ہے جو صوبے کا اہم آبی ذریعہ ہے۔ ایران اور افغانستان میں مشترکہ پانی کے معاہدے موجود ہیں۔ ایران اور افغانستان نے 1973 میں دریائے ہلمند کے پانی کے معاہدے پر دستخط کییتھے جس کے تحت افغانستان کو ایک عام سال میں ایران کو 850 ملین کیوبک پانی فراہم کرنا تھا۔



