انٹرنیشنل

افغان طالبان اور امریکہ میں کیا معاملہ طے پائے؟ بڑے راز سے پردہ اٹھ گیا

طالبان حکومت نے دشمنی کے دروازے بند کر دیئے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ امریکہ کی نئی حکومت بھی ہمارے اندرونی معاملات میں دخل اندازی سے گریز کرے گی: شیر محمد عباس

افغانستان (مانیٹرنگ ڈیسک) افغان طالبان اور امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی خفیہ بات چیت میں کیا معاملات طے پائے؟ بڑے راز سے پردہ اٹھ گیا ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق افغانستان میں برسرِ اقتدار طالبان کی عبوری حکومت کے نائب وزیرِ خارجہ نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی نئی حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔شیر محمد عباس ستانکزئی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک جرات مند اور قوتِ فیصلہ رکھنے والے شخص ہیں۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ طالبان حکومت ان کی زیرِ قیادت بننے والی امریکہ کی نئی حکومت سے اچھے تعلقات چاہتی ہے۔

طالبان نائب وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہم ماضی میں سوویت یونین سے لڑے اور اس نے لاکھوں افراد کو مارا لیکن اب ہمارے روس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ کی حکومت دوستی چاہے گی تو ہم بھی دوستی کا ہاتھ بڑھائیں گے، دشمن ہمیشہ کے لیے دشمن اور دوست ہمیشہ کے لیے دوست نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو دوحہ معاہدے کا احترام کرتے ہوئے کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنا چاہیے۔ عباس ستانکزئی نے مزید کہا کہ طالبان حکومت نے دشمنی کے دروازے بند کر دیے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ امریکہ کی نئی حکومت بھی ہمارے اندرونی معاملات میں دخل اندازی سے گریز کرے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button