خصوصی عدالتوں کی تشکیل کی منظوری، مقاصد کیا ہوں گئے ؟تفصیلات منظرعام پر آگئیں
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتوں کی تشکیل کے قانون کی منظوری،اس کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی غیر منقولہ جائیدادوں کی ملکیت کو محفوظ بنانا ہے

لاہور (کھوج نیوز) پنجاب اسمبلی نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتوں کی تشکیل کے قانون کی منظوری دے دی ہے۔اس بل کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی غیر منقولہ جائیدادوں کی ملکیت کو محفوظ بنانا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بیرون ملک میں مقیم پاکستانی شہری کا دورانیہ کم از کم 182 ہونا چاہیئں، خصوصی عدالت کے جج کے پاس ڈسٹرکٹ جج کی عدالت والے اختیارات ہوں گے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تین سال کیلئے جج کوخصوصی عدالت کے لیے نامزد کرے گا، ای فائلنگ کے حوالے سے ہائیکورٹ رولز بنائیں گی اور حق دفاع عدالت کی اجازت سے مشروط ہوگا، جس کا دورانیہ 15 دن ہوگا۔اس کے علاوہ عدالت میں شہادتوں کے لیے دو سے زائد سے مواقع نہیں دئیے جائیں گے، عدالت میں 7 روز سے زائد کی تاریخ نہیں دی جائیں گی۔
بل کی تفصیل کے مطابق اوورسیز پاکستانی متعلقہ دفتر خارجہ سے بھی شہادت عدالت میں پیش کر سکتا ہے، اسپیشل کورٹ کی تمام کارروائی ویب پورٹل پر اپلوڈ ہوگی جو 90 دن فیصلہ کرنے کی پابند ہوگی۔ریکارڈز کیلئے اسپیشل کورٹ یا دعوی کرنے والا کسی ادارے سے بذریعہ درخواست ڈیٹا وصول کر سکے گا اس کے علاوہ خصوصی عدالتوں کا فیصلہ 15 روز تک ہائیکورٹ میں چیلنج ہوسکے گا۔