پاکستان

ملک ریاض کی مکمل کہانی، کیسے پراپرٹی ٹائیکون بنا؟ پشت پناہی پر کون کون تھا؟ معاملات کیسے بگڑے؟ مستقبل کیا ہوگا؟

ملک ریاض نے آصف علی زرداری، جنرل (ر) فیض حمید، جنرل (ر) ظہیر السلام سمیت بہت سے سینئر سیاستدانوں کو بم پروف گھر بنا کر دیئے ہیں : چونکا دینے والے انکشافات

لاہور(کھوج نیوز) پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی مکمل کہانی، کیسے پراپرٹی ٹائیکون بنا؟ پشت پناہی پر کون کون تھا؟ اچانک معاملات کیسے بگڑے؟ مستقبل کیا ہوگا؟ تفصیلات سامنے آگئیں۔

تفصیلات کے مطابق بحریہ ٹائون کے مالک اور پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے خلاف اچانک احتساب بیورو (نیب) کی پریس ریلیز آنے کے بعد بہت سے سوالات نے جہنم دیا ہے ۔ ملک ریاض کی پوری کہانی بہت کم لوگ جانتے ہیں جبکہ میڈیا پر تو ان کے متعلق سیلف سنسر شپ لگی ہوئی تھی جس کی بناء پر میڈیا پر ان کوئی نام نہیں لیتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض نے پشاور، جامشورو اور پاکستان نیوی کے لئے پراجیکٹ بھی کیے ۔ ملک ریاض نے جب پراپرٹی کا کام شروع کیا تو شروع میں انہوں نے اس وقت کے ایڈمرل منصور الحق کو درخواست دی کہ ان کو پراپرٹی کا کام کیا دیا جائے کیونکہ ان کو یقین تھا کہ ملٹری کا نام آنے کے بعد نا تو کوئی ان کو تنگ کرے گا اور نا ہی کوئی ان کی طرف انگلی اٹھائے گا اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ یقین ہوگا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایڈمرل منصور الحق نے ملک ریاض کو بحریہ ٹائون بنانے کی اجازت دی، اس سوسائٹی کا این او سی ملک معراج خالد کے ذریعے ملا کیونکہ ملک معراج اس وقت کے وزیراعظم تھے جس کے بعد ایڈمرل فصیح بخاری نے اس پر اعتراز لگاتے ہوئے کہا کہ پاکستان نیوی کا نام کس طرح فروخت نہیں کر سکتے ہیں انہوں نے اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کر دیا تھا لیکن کچھ نہیں ہوا جس کے بعد بحریہ ٹائون کا پہلا پراجیکٹ پنڈی میں شروع ہوا تھا ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک ریاض کا سب سے زیادہ ساتھ مسلم لیگ ن کے رہنماء چوہدری تنویر ‘ تاجی کھوکھراور حاجی نواز کھوکھر نے دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ پٹواری سے لے کر وزیراعلیٰ تک ملک ریاض اپنی مرضی سے لگواتے تھے کیونکہ وہ ہر کسی کو اس کے مطابق حصہ دیتے تھے۔ ملک ریاض کا جنرل کیانی کے دور میں ڈی ایچ کے ساتھ ”ڈی ایچ اے ویلی” بنانے کے لئے معاہدہ ہوا جس کے لئے انہیں 72ارب روپے فوج نے دیئے تھے اس معاہدہ میں طے ہوا تھا کہ ملک ریاض نے زمین خریدیں گے اور ڈویلپمنٹ بھی کر کے دیں گے جس کے لئے ملک ریاض نے بیرون ملک سے تعمیراتی کام کروانے کے لئے بہت سی مشینری منگوائی تھی جس کی امپورٹ ڈیوٹی نہیں دی گئی تھی اور وجہ بتائی گئی تھی کہ ہم لوگ ڈیفنس کا کام کر رہے ہیں اس لئے امپوٹ ڈیوٹی نہیں دیں گے۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ بحریہ ٹائون کے مالک اور پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض نے صدر مملکت آصف علی زرداری، جنرل (ر) فیض حمید، جنرل (ر) ظہیر السلام سمیت بہت سے سیاستدانوں کو بہت ہی کم پیسوں میں بم پروف گھر بنا کر دیئے ہیں اور کراچی میں اونے پونے داموں زمین خریدی یہاں تک کہ 2024ء میں 67 ایکڑ کا گھر سیاسی لڑکی کے نام کروایا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ایڈمرل فصیح بخاری کو چیئرمین نیب بھی ملک ریاض کے کہنے پر تعینات کیا گیا ہے ، جاوید اقبال کے چیئرمین نیب تعینات ہونے کے بعد آج کے وزیراعظم میاں شہباز شریف جاوید اقبال کی گارنٹی لینے خود پنڈی آئے تھے اور پنڈی میں ملک ریاض نے ان کو گارنٹی دی تھی کے یہ اپنے ہی بندے ہیں آپ کو کچھ نہیں کہیں گے۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ملک ریاض کا آخری پھڈا عمران خان کے کیسز پر جنرل عاصم منیر کے ساتھ ہوا ۔ اسٹیبلشمنٹ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف گواہی دے اور پیسے بھی دے لیکن ملک ریاض نے گواہی دینے سے صاف انکار کر دیا تھا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیئرمین نیب سمیت اسٹیبلشمنٹ نے بھی دبئی میں ملک ریاض سے ملاقات کی ، شہباز شریف جب عمران خان کے بعد وزیراعظم بنے تو انہوں نے ملک ریاض کا نام ای سی ایل سے نکلوایا تھا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button