مودی دور حکومت میں نفرت انگیز تقاریر میں کس حد تک اضافہ ہوا؟ انٹرنیشنل رپورٹ نے چونکا کر رکھ دیا
گزشتہ سال بھارت میں نفرت انگیزتقاریرکے واقعات میں 74 فیصدتک اضافہ ہوا،مودی نے بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کو"غیرملکی" اور"غاصب"کے القابات دئیے

بھارت (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے دور حکومت میں نفرت انگیز تقاریر میں کس حد تک اضافہ ہوا؟ اس حوالے سے انٹرنیشنل رپورٹ نے چونکا کر رکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال میں بھارت میں نفرت انگیزتقاریرکے واقعات میں 74 فیصدتک اضافہ ہوا،مودی نے بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کو”غیرملکی” اور”غاصب”کے القابات دئیے، مودی سرکار میں مسلم مخالف جذبات میں اضافہ ہوا،جو اقلیتی گروپوں کے لئے سنگین خطرہ ہے۔
مودی نے گزشتہ ایک دہائی سے مسلم املاک کی مسماری اورحکومت کی طرف سے غیر قانونی قبضے کے الزامات کے تحت بڑے پیمانے پر کارروائیاں کیں۔ مودی نے اپنی حالیہ انتخابی مہم میں مسلمانوں کیخلاف تقاریرکیں اور بھارت میں اسلاموفوبیا کے رحجان کو فروغ دیا،بھارت میں نفرت انگیزتقاریرکے بڑھتے واقعات 200 ملین مسلمانوں اور 27 ملین عیسائیوں کے لئے سنگین مسئلہ بن چکی ہیں،5 اگست 2019ء کومودی نے کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرکے مسلمانوں کے خلاف اپنی نفرت کا کھلا ثبوت دیا۔