فیض حمید کے خلاف مقدمے کا فیصلہ کب تک متوقع؟تفصیلات منظر عام پر آگئیں
لیفٹیننٹ جنرل(ر)فیض حمید کے خلاف مقد مے کا فیصلہ اگلے ہفتے تک متو قع ہے ، مقدمے کے نتائج دور رس اثرات مرتب کر سکتے ہیں

اسلام آباد(کھوج نیوز) پاکستان کے سابق اعلی فوجی افسر لیفٹیننٹ جنرل(ر)فیض حمید کے خلاف جاری مقدمے میں اہم پیش رفت متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق، ان کے خلاف ملٹری کورٹ میں ٹرائل جاری ہے، اور فیصلے کا اعلان اگلے ہفتے تک ہو سکتا ہے۔
سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فیض حمید پر ریاستی مفادات کو نقصان پہنچانے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی اور دیگر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، ان سے تفصیلی تفتیش کی جا رہی ہے، اور مقدمے کے نتائج دور رس اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مقدمے کی حساس نوعیت کے باعث اس پر سرکاری سطح پر زیادہ تبصرہ نہیں کیا جا رہا، تاہم قانونی ماہرین کے مطابق، اگر الزامات ثابت ہو گئے تو سخت سزا متوقع ہے۔ فیض حمید کے وکلا کی جانب سے بھرپور قانونی دفاع کی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے، لیکن ملٹری ٹرائل کے قواعد و ضوابط کے تحت مقدمے کی کارروائی تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ یہ مقدمہ ملکی سیاسی اور عسکری حلقوں میں غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے، اور اس کے فیصلے کے قومی سیاست پر بھی گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔