پاکستان

کابل ایئر پورٹ حملہ کے ماسٹر مائنڈ کو کہاں سے گرفتار کیا گیا؟

شریف اللہ عرف جعفر کو اسپیشل آپریشن کے دوران حراست میں لیا گیا، 26 اگست 2021 کے حملے میں ملوث شریف اللہ امریکی انٹیلی جینس کا ہائی ویلیو ٹارگٹ تھا

اسلام آباد(کھوج نیوز) کابل ایئر پورٹ پر حملے کے ماسٹر مائنڈ کو کہاں سے گرفتار کیا گیا ؟ اس حوالے سے تفصیلات سامنے آنے کے بعد امریکہ کی طرف سے بھی ردعمل سامنے آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان نے کابل ائیرپورٹ پر حملے کے ماسٹر مائنڈ افغان شہری داعش کمانڈر شریف اللہ کو پاک افغان سرحد سے گرفتار کیا۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ شریف اللہ عرف جعفر کو اسپیشل آپریشن کے دوران حراست میں لیا گیا، 26 اگست 2021 کے حملے میں ملوث شریف اللہ امریکی انٹیلی جینس کا ہائی ویلیو ٹارگٹ تھا۔ امریکی ویب سائٹ کا دعوی ہے کہ امریکی حکام کو گرفتاری کی اطلاع دس روز پہلے دے دی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق نئے سی آئی اے ڈائریکٹر نے عہدہ سنبھالنے کے دوسرے ہی روز پاکستان میں سینیئر انٹیلی جنس حکام کے ساتھ کابل دھماکے کا معاملہ اٹھایا تھا اور فروری میں میونخ سکیورٹی کانفرنس میں بھی پاکستان کے اعلی سکیورٹی عہدے دار کے ساتھ اس معاملے پر بات کی۔ دوسری جانب ڈائریکٹر ایف بی آئی کاش پٹیل نے کہا ہے کہ دہشت گرد جعفر باضابطہ امریکا کی تحویل میں آگیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کیلئے انصاف کی فراہمی پرایف بی آئی، سی آئی اے اور محکمہ انصاف پرفخر ہے۔

ادھر امریکی محکمہ انصاف کے مطابق داعش کمانڈرکو آج ورجینیا کی وفاقی عدالت میں پیش کیا جائیگا، محمد شریف اللہ پر 2021 کے کابل ائیرپورٹ حملے میں مدد کرنے کا الزام ہے۔ امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ شریف اللہ نے کابل حملے اور حملہ آور کے فرار میں مدد کا اعتراف کیا، شریف اللہ نے دیگر حملوں میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے، شریف اللہ نے مارچ 2024 میں ماسکو سٹی ہال حملے میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا۔ امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ ماسکو حملے میں شریف اللہ نے حملہ آوروں کو رائفلز اور دیگرہتھیاروں کا استعمال سکھایا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button