3دن تک پکوڑے اور سموسے کھانے سے کیا ہو سکتا ہے؟
جوان اور بوڑھے چوہوں کو 3 دن یا 3 ماہ تک زیادہ چکنائی والی غذا کا استعمال کرایا گیا اور دیکھا گیا کہ اس سے دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) ماہ رمضان المبارک میں 3دن تک پکوڑے اور سموسے زیادہ کھانے سے کیا ہوسکتا ہے؟ اس حوالے سے چونکا دینے والی طبی تحقیق سامنے آگئی ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جوان اور بوڑھے چوہوں کو 3 دن یا 3 ماہ تک زیادہ چکنائی والی غذا کا استعمال کرایا گیا اور دیکھا گیا کہ اس سے دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ چکنائی والی غذاں کو 3 ماہ تک کھانے سے میٹابولک مسائل، معدے میں ورم اور معدے میں صحت کے لیے نقصان دہ بیکٹیریا کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ البتہ 3 دن تک زیادہ چکنائی والی اشیا کے استعمال سے میٹابولزم یا معدے میں کوئی خاص تبدیلیاں نہیں آتیں مگر جب دماغ کو دیکھا جائے تو محققین نے دریافت کیا کہ زیادہ چکنائی والی غذاں کا استعمال 3 ماہ تک کیا جائے یا 3 دن تک، اس سے یادداشت پر منفی اثرات ہوتے ہیں جبکہ دماغی ورم بھی بڑھتا ہے۔
محققین کے مطابق ماضی میں زیادہ چکنائی والی غذاں کے استعمال سے موٹاپے پر مرتب اثرات پر زیادہ زور دیا گیا تھا جبکہ ناقص غذاں سے دماغ پر مرتب اثرات پر زیادہ توجہ مرکوز نہیں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ناقص غذا اور موٹاپا ایک دوسرے جڑے ہوتے ہیں مگر ایسا بھی نہیں کہ ان کو الگ کرنا ممکن نہیں ہوتا، ہم نے ثابت کیا ہے کہ 3 دن کے اندر یعنی موٹاپے کے شکار ہونے سے قبل ہی دماغی ورم بڑھتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے چوہوں کی یادداشت کے ٹیسٹ کیے جن کو معمر افراد میں یادداشت کی مسائل کو جانچنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے اور دریافت ہوا کہ 3 دن یا 3 ماہ تک زیادہ چکنائی والی اشیا کے استعمال سے ہی یادداشت متاثر ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بوڑھے چوہوں کے دماغ پر یہ اثر زیادہ نمایاں ہوتا ہے جبکہ جوان چوہے کافی حد تک چکنائی والی غذاں سے یادداشت پر مرتب ہونے والے اثرات کے خلا مزاحمت کرتے ہیں مگر محققین کے مطابق جوان چوہوں کے جسم میں بھی ان غاں سے انسولین کی مزاحمت، بلڈ گلوکوز اور خون میں چکنائی کی سطح بڑھتی ہے۔