ٹیکنالوجی

پلاسٹک ذرات زرعی پودوں پر کیسے منفی اثرات ڈالتے ہیں؟رپورٹ منظر عام پر آگئی

پلاسٹک کے چھوٹے اورنہایت باریک ذرات ماحول میں پھیل کر زمین، پانی اور ہوا کو متاثر کرتے ہیں

امریکہ(مانیٹرنگ ڈیسک )پلاسٹک آلودگی آج دنیا بھر میں ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ پلاسٹک کے مائیکرو (چھوٹے) اور نینو (نہایت باریک) ذرات ماحول میں پھیل کر زمین، پانی اور ہوا کو متاثر کرتے ہیں۔ خاص طور پر زرعی زمینوں پر پلاسٹک ذرات کے بڑھتے ہوئے اثرات تشویش کا باعث ہیں کیونکہ یہ پودوں کی نشوونما اور پیداوار کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

پلاسٹک ذرات زرعی زمینوں تک کیسے پہنچتے ہیں؟

پلاسٹک کی مصنوعات کا استعمال:
کھاد کے تھیلوں، پلاسٹک ملچ اور زرعی فلموں کے ذریعے مائیکرو پلاسٹک ذرات زمین میں شامل ہو جاتے ہیں۔

فضلہ اور کچرا:
غیر مناسب طریقے سے ضائع کیے گئے پلاسٹک کے ٹکڑے وقت کے ساتھ ٹوٹ کر مائیکرو ذرات میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔

گندے پانی کا استعمال:
صنعتی فضلہ یا گندے پانی کے ذریعے بھی یہ ذرات زمین میں شامل ہو جاتے ہیں۔

پلاسٹک ذرات کے زرعی پودوں پر منفی اثرات:

مٹی کی زرخیزی میں کمی:
پلاسٹک ذرات مٹی کے قدرتی ڈھانچے کو متاثر کرتے ہیں، جس سے مٹی کی پانی جذب کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں پودوں کو درکار غذائی اجزا مناسب مقدار میں نہیں مل پاتے، اور پیداوار میں کمی آتی ہے۔

جڑوں کی نشوونما پر منفی اثر:
پلاسٹک ذرات مٹی میں موجود ہوا اور پانی کے بہا کو محدود کر دیتے ہیں، جس سے پودوں کی جڑوں کی افزائش متاثر ہوتی ہے۔ کمزور جڑیں پودے کی صحت اور بڑھوتری میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔

زہریلے مادوں کا اخراج:
پلاسٹک ذرات میں موجود کیمیکل مٹی میں شامل ہو کر زہریلے مادے خارج کرتے ہیں، جو پودوں کے خلیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور ان کی نشوونما کو روک سکتے ہیں۔

پودوں میں غذائی کمی:
پلاسٹک کی موجودگی مٹی میں غذائی اجزا کی دستیابی کو کم کرتی ہے، جس سے پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور ان کی پیداوار متاثر ہوتی ہے۔

ماحولیاتی توازن میں بگاڑ:
زرعی زمینوں میں پلاسٹک ذرات کی موجودگی حیاتیاتی نظام کو نقصان پہنچاتی ہے۔ مٹی میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا اور کیڑے مکوڑے متاثر ہوتے ہیں، جس سے قدرتی ماحولیاتی توازن بگڑ جاتا ہے۔

ممکنہ حل اور حفاظتی تدابیر

نامیاتی کاشتکاری:
پلاسٹک کے بجائے نامیاتی مواد جیسے گھاس یا کھاد کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔

پلاسٹک کے فضلے کا مثر انتظام:
زرعی علاقوں میں پلاسٹک کی اشیا کے بہتر انتظام اور ری سائیکلنگ پر توجہ دی جائے۔

متبادل مواد کا استعمال:
پلاسٹک ملچ کی جگہ ماحول دوست متبادل استعمال کیے جائیں۔

آگاہی مہمات:
کسانوں کو پلاسٹک آلودگی کے نقصانات اور اس کے حل سے متعلق آگاہ کیا جائے۔

پلاسٹک ذرات زرعی پودوں اور ماحول دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ ان کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے مثر حکمتِ عملی اپنانا ضروری ہے۔ اگر ہم بروقت اقدامات کریں تو ہم مستقبل میں بہتر زرعی پیداوار اور صاف ماحول کو یقینی بناسکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button