مالا کنڈ یونیورسٹی ہراسانی واقعے کی تحقیقات میں حیران کن انکشاف
طالبات کی چار ہزار نازیبا ویڈیوز کا دعوی بھی جھوٹ ثابت ہوا اور یونیورسٹی میں طالبات اوراساتذہ کی غیراخلاقی ویڈیوز بنانے کا کوئی گینگ نہیں

مالا کنڈ (کھوج نیوز) مالا کنڈ یونیورسٹی ہراسانی واقعے کی تحقیقات میں حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے جس کے بعد اس کیس میں نیا موڑ آگیا ہے اور سب حیران و دنگ رہ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مالا کنڈ یونیورسٹی ہراسانی واقعے کی تحقیقات کی انکوائری کمیٹی نے رپورٹ صوبائی حکومت کو بھیج دی جس میں کہا گیا ہے کہ مبینہ ہراسانی واقعے میں ملوث پروفیسرکے خلاف کارروائی کی گئی۔ ذرائع کے مطابق پروفیسر کے موبائل سے طالبات سے متعلق غیراخلاقی ویڈیوز نہیں ملیں اور طالبات کی چار ہزار نازیبا ویڈیوز کا دعوی بھی جھوٹ ثابت ہوا اور یونیورسٹی میں طالبات اوراساتذہ کی غیراخلاقی ویڈیوز بنانے کا کوئی گینگ نہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ مالاکنڈ یونیورسٹی کو بدنام کرنے کیلئے چندعناصر نے غیرمتعلقہ پوسٹ شیئر کیں۔ انکوائری کمیٹی نے سفارش کی کہ جامعات کی ہراسمنٹ کمیٹیوں کو فعال کرکے شکایات کا ازالہ کیا جائے اور مالاکنڈ یونیورسٹی کو بدنام کرنے والوں کیخلاف انتظامیہ ایف آئی اے سے رجوع کرے۔ انکوائری کمیٹی نے سفارش کی کہ اساتذہ اور طالبات اپنے مرتبے کا خیال رکھیں، ہراسمنٹ سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے تعلیمی اداروں میں سیمینارز کرائے جائیں۔ خیال رہے کہ ہراسانی کے واقعے میں پروفیسر کو مالاکنڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے معطل اور لیویز نے گرفتار کیا تھا۔