پاکستان

آزادی کے وقت ایک ڈالر کی قیمت پاکستانی کتنے روپے بنتی تھی؟ ایک تاریخی جھلک

آج بھی عوام کی دلچسپی اس سوال میں برقرار ہے کہ قیامِ پاکستان کے وقت ایک امریکی ڈالر کی قیمت کتنی تھی؟

کراچی(کھوج نیوز) پاکستان کی آزادی کو 75 سے زائدکا عرصہ گزر چکا ہے ، لیکن آج بھی عوام کی دلچسپی اس سوال میں برقرار ہے کہ قیامِ پاکستان کے وقت ایک امریکی ڈالر کی قیمت کتنی تھی؟ ماہرینِ اقتصادیات کے مطابق 1947 میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت تقریبا 3.31 پاکستانی روپے تھی۔

یہ اس وقت کا دور تھا جب پاکستان نے ابھی اپنا مرکزی بینک، یعنی اسٹیٹ بینک آف پاکستان، قائم نہیں کیا تھا۔ 1947 سے 1948 تک پاکستان نے بھارتی ریزرو بینک کے ذریعے مالیاتی نظام چلا رہا تھا،یکم جولائی 1948کو اسٹیٹ بینک قائم ہوا۔ تب تک پاکستانی روپے کو بھارتی روپے کے ساتھ منسلک رکھا گیا تھا۔

ماہرینِ اقتصادیات کے مطابق ابتدائی سالوں میں پاکستانی روپے کی قدر مضبوط اور مستحکم تھی۔ ملک کی برآمدات کا دائرہ بڑھ رہا تھا اور زرِمبادلہ کے ذخائر نسبتا بہتر تھے۔ قیامِ پاکستان کے فوری بعد کرنسی کی قدر کا تعین سونے کی بنیاد پر کیا جاتا تھا، جس کی وجہ سے پاکستانی روپیہ عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں خاصا مضبوط تھا۔

1947 سے 1971 تک، روپے کی قدر مستحکم رہی۔لیکن 1970 کی دہائی میں پہلی بار ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، خاص طور پر جب کرنسی کو فلوٹنگ سسٹم میں تبدیل کیا گیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ معاشی بحران، افراط زر، سیاسی عدم استحکام، اور درآمدات میں اضافے نے روپے کی قدر کو متاثر کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button