غزہ میں بچے غذائی قلت کا شکار،اسپتالوں کے باہر والدین کرب کی حالت میں مبتلا
غزہ میں بچے بھوک کی وجہ سے مر رہے ہیں ،یہ اس المناک اور تاریک حقیقت کی عکاسی ہے جو اسرائیلی محاصرے اور سرحدی بندشوں کے نتیجے میں سامنے آئی ہے

دیر البلح(مانیٹرنگ ڈیسک)دیر البلح میں واقع اقصی اسپتال میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، فادی احمد جن کا بیٹا غذائی قلت کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گیا،ان کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کو اقصی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کے پھیپھڑوں میں شدید انفیکشن کی تشخیص کی، جس کے باعث خون میں آکسیجن کی شدید کمی واقع ہوئی۔
انہوں نے کہا،بچے کی کمزوری اور شدید غذائی قلت نے اس کی مدافعتی صلاحیت کو ختم کر دیا، اور ایک ہفتے تک اسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بعد وہ دم توڑ گیا۔اس طرح اسپتال کے باہر متعدد والدین جن کو اپنے بچوں کے لیے دودھ نہیں مل رہا اور ان کے بچے اسپتال کے اندر بھوک کی وجہ سے مر رہے ہیں ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک دادی اپنے جاں بحق نواسے کو گود میں اٹھائے دکھ اور کرب سے نڈھال تھیں۔
یہ اس المناک اور تاریک حقیقت کی عکاسی ہے جو اسرائیلی محاصرے اور سرحدی بندشوں کے نتیجے میں سامنے آئی ہے، جس نے خاندانوں کو انتہائی خوفناک انسانی بحران کا سامنا کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔میڈیا تفصیلات کے مطابق بچے صرف غذائی قلت کا شکار نہیں ہو رہے، بلکہ وہ طبی پیچیدگیوں اور خطرناک بیماریوں سے بھی دوچار ہیں جن کے علاج کے لیے ضروری طبی سامان دستیاب نہیں۔