اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا نیا حکم نامہ، لاکھوں وفاقی ملازمین کی نوکریں خطرے میں
ان تمام ملازمین کو دوبارہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت ٹیسٹ اور انٹرویو دینا ہوں گے' کامیاب امیدواروں کو ہی مستقبل میں مستقل ملازمت دی جائے گی

اسلام آباد (کھوج نیوز) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا نیا حکم نامہ، لاکھوں وفاقی ملازمین کی نوکریں خطرے میں ‘ وفاقی حکومت کے تحت کام کرنے والے ایک لاکھ سے زائد ملازمین کی ملازمتیں غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے حال ہی میں ایک اہم حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ان تمام ملازمین کو دوبارہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت ٹیسٹ اور انٹرویو دینا ہوں گے۔ کامیاب امیدواروں کو ہی مستقبل میں مستقل ملازمت دی جائے گی۔یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے ستمبر 2024 میں دیے گئے ایک اہم فیصلے کی روشنی میں کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ تمام سرکاری بھرتیاں آئین اور قانون کے مطابق ہونی چاہییں۔ ذرائع کے مطابق، متاثرہ ملازمین نے اپنی نوکریوں کو بچانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع بھی کیا تھا، جس کے بعد عدالت عظمی نے حکم جاری کیا کہ ان کیسز کا فیصلہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کرے۔ملازمین کی جانب سے اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، کیونکہ ان میں بڑی تعداد ایسے افراد کی ہے جو کئی برسوں سے اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، تاہم اب انہیں دوبارہ امتحان سے گزرنا ہوگا۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق یہ اقدام شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ صرف وہی افراد مستقل ہو سکیں جو کمیشن کے مقررہ معیار پر پورا اتریں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور اس سے وفاقی ملازمتوں کے ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔