پاکستان

شاندانہ گلزار سے کلاشنکوف برآمد، امن پسندی پر سوالیہ نشان؟

کلاشنکوف قانونی طور پر رجسٹرڈ تھی اور کوئی تخریبی منصوبہ سامنے نہ آیا تو پولیس نے اسلحہ واپس کر دیا تاہم اس واقعے نے سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے

اسلام آباد (کھوج نیوز) خود کو ریاستی اداروں کی حامی اور عدم تشدد کی داعی قرار دینے والی شاندانہ گلزار اس وقت خبروں کی زینت بن گئیں کیونکہ ان کے پاس سے ایک کلاشنکوف بندوق برآمد ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق شاندانہ گلزار عمران خان سے ملاقات کے لیے جیل پہنچیں تھیں مگر سکیورٹی چیکنگ کے دوران پولیس نے ان کے سامان کی تلاشی لی تو حیران کن طور پر ایک کلاشنکوف برآمد ہوئی جو وہ مبینہ طور پر اپنے ساتھ لائی تھیں۔یہ واقعہ اس وقت مزید اہمیت اختیار کر گیا جب عوامی سطح پر شاندانہ گلزار کی شخصیت کو ہمیشہ پرامن اور قانون کی پاسداری کرنے والی خاتون کے طور پر جانا جاتا رہا ہے۔ ان کی طرف سے اس قسم کی خطرناک چیز کا ہمراہ لانا، نہ صرف ان کے بیانیے کی نفی کرتا ہے بلکہ یہ شک بھی پیدا کرتا ہے کہ آیا وہ کسی خاص مقصد کے تحت یہ اقدام کر رہی تھیں۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسلحہ اپنی تحویل میں لے لیا اور شاندانہ گلزار کو کچھ دیر کے لیے حراست میں بھی رکھا گیا۔ بعد ازاں جب تحقیقات میں یہ واضح ہوا کہ کلاشنکوف قانونی طور پر رجسٹرڈ تھی اور کوئی تخریبی منصوبہ سامنے نہ آیا، تو پولیس نے اسلحہ واپس کر دیا تاہم اس واقعے نے سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کچھ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی کوشش ہو سکتی ہے، جبکہ شاندانہ گلزار کے حامیوں کا مؤقف ہے کہ یہ محض ایک غلط فہمی تھی۔سیاسی و سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات ریاست اور عوام کے درمیان بڑھتے عدم اعتماد کو جنم دیتے ہیں، اور پرامن سیاست کی دعویدار شخصیات کو خاص طور پر اپنے رویے اور اقدامات میں شفافیت برتنی چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button