پاکستان

پہلگام حملہ ،دنیا پاکستان کے موقف کی حامی، بھارت تنہائی کا شکار،خصوصی رپورٹ

130 سے زائد ممالک نے بھارت سے اظہارِ یکجہتی کیا، مگر کوئی بھی ملک پاکستان پر انگلی اٹھانے کو تیار نہیں ہوا، جس سے بھارت سخت مایوس ہوا ہے

اسلام آباد(کھوج نیوز ) پہلگام، مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے سیاحوں پر حملے کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ 130 سے زائد ممالک نے بھارت سے اظہارِ یکجہتی کیا، مگر کوئی بھی ملک پاکستان پر انگلی اٹھانے کو تیار نہیں ہوا، جس سے بھارت سخت مایوس ہوا ہے۔

میڈیا تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے عالمی رہنماؤں سے رابطہ کیا اور پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے دہلی میں موجود سفیروں کو بریفنگز دیں تاکہ پاکستان کے خلاف کیس بنایا جا سکے، لیکن کسی بھی ملک نے بھارت کے دعووں کو تسلیم نہیں کیا۔امریکہ، جو بھارت کا قریبی اتحادی سمجھا جاتا ہے، اس نے بھی واضح شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام لگانے سے انکار کر دیا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ بھارت اور پاکستان دونوں سے قریبی تعلقات رکھتے ہیں اور کشمیر ایک پرانا تنازعہ ہے۔ ان کے اس بیان نے بھارت کو حیرت میں ڈال دیا۔

ایک امریکی تھنک ٹینک کے رکن کے مطابق، ٹرمپ کا موقف بھارت کے اسٹریٹجک اتحادی ہونے کے برخلاف تھا۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اس حملے کو صرف دہشتگردی کا واقعہ نہیں، بلکہ کشمیر کے پس منظر میں دیکھ رہے ہیں، جو بھارتی موقف کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔سفارتکاروں نے، جنہیں بھارتی وزارتِ خارجہ نے بریف کیا، اپنی حکومتوں کو بتایا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف ابھی تک کوئی ٹھوس ثبوت نہیں دیا۔ بعض نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ بھارت ماضی کی بنیاد پر الزامات لگا رہا ہے، جب کہ حملے کا کوئی حالیہ ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔

بین الاقوامی سطح پر بھارت کے خلاف بداعتمادی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ نریندر مودی کے دور میں بھارتی خفیہ ایجنسیاں کینیڈا میں ماورائے عدالت قتل میں ملوث پائی گئیں، جب کہ امریکہ میں بھی ایک ناکام قاتلانہ منصوبہ سامنے آیا۔ ان واقعات نے مغربی دنیا میں بھارت پر سے اعتماد کم کر دیا۔

ایک اور مسئلہ یہ تھا کہ بھارت نے حملے کے فورا بعد پاکستان پر الزام لگایا، جو کہ غیر سنجیدہ رویہ سمجھا گیا۔

دوسری جانب پاکستان نے حملے کی مذمت کی اور کسی بھی غیر جانبدار، شفاف اور معتبر تحقیقات کی پیشکش کی۔ چین نے سب سے پہلے پاکستان کے موقف کی حمایت کی، اور اطلاعات کے مطابق روس نے بھی اس پر رضامندی ظاہر کی۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی پاکستان کو ایک بڑی سفارتی کامیابی ملی۔ جب حملے کی مذمت کا مسودہ سامنے آیا تو اس میں پاکستان پر اشارے شامل تھے، مگر پاکستان نے موثر سفارتکاری کے ذریعے ان نکات کو ہٹوانے میں کامیابی حاصل کی۔

ایک سفارتی ذریعے کے مطابق، عالمی طاقتیں بھی جانتی تھیں کہ بھارت کے پاس پاکستان کے خلاف کوئی واضح ثبوت نہیں، اسی لیے وہ بھارت کے ساتھ کھل کر کھڑے ہونے کو تیار نہ ہوئیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button