بم حملے’ ورثا کا متیں رکھ کر دھرنا دوسرے روز بھی جاری
دھرنے کے شرکاء سے انتظامیہ کے مذاکرات جاری ہیں، مذاکراتی کمیٹی میں ضلعی انتظامیہ، پولیس افسران اور قومی مشران کے نمائندگان شامل ہیں: ڈی پی او

شمالی وزیر ستان (کھوج نیوز) شمالی وزیرستان میں بم حملے سے جاں بحق ہونے والے 4بچوں کے ورثا کا میتیں رکھ کر دھرنا دوسرے روز بھی جاری جبکہ مذاکرات کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق واضح رہے کہ دو روز قبل شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی کے گاؤں ہرمز میں ایک گھر پر بم حملے میں 4 بچے جاں بحق اور خاتون اوربچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ جاں بحق افراد اور زخمیوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق جاں بحق بچوں کی عمریں 2 سے 8 سال کے درمیان تھیں۔ واقعے کے خلاف ورثا اورعلاقہ مکینوں نے غم وغصے کا اظہار کیا ہے اوردھرنا دے رکھا ہے، دھرنے کے باعث علاقے کی سڑکیں بند ہیں۔
ڈی پی او وقار احمدکا کہنا ہے کہ دھرنے کے شرکاء سے انتظامیہ کے مذاکرات جاری ہیں، مذاکراتی کمیٹی میں ضلعی انتظامیہ، پولیس افسران اور قومی مشران کے نمائندگان شامل ہیں۔ ڈی پی او کے مطابق دھرنے کے شرکا کو جاں بحق افراد کی تدفین اوردھرنا ختم کرنے پرآمادہ کرنیکی کوشش کی جارہی ہے ۔