پی آئی اے کی نجکاری سے حکومت کو کتنے ارب روپے ملیں گے؟

اسلام آباد(کھوج نیوز) قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے بعد حکومت کو کتنے ارب روپے ملیں گے؟ اس حوالے سے وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری نے سچائی کھول کر سامنے رکھ دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی کا کہنا تھا اداروں کی نجکاری کا عمل 20 سال پہلے 2005ء میں شروع ہوا تھا، نجکاری سے قومی ائیرلائن کی عظمت رفتہ رفتہ بحال ہوگی، ماضی میں بہت غلطیاں ہوئیں، نجکاری سے سرمایہ کاری آئے گی۔ ان کا کہنا تھا حکومت کو نجکاری سے 10 ارب نہیں 55 ارب روپے حاصل ہوں گے، 10 ارب روپے کیش ملے گا جبکہ 45 ارب روپے کی حکومتی ایکویٹی ہوگی، حکومت 45 ارب روپے مالیت کے 25 فیصد حصص برقرار رکھے گی، توقع ہے کہ قومی ائیرلائن کے نئے مالکان اپریل سے قومی ائیر لائن چلائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ قومی ائیرلائن کی نجکاری کیلئے 6 ماہ محنت کی، ماضی میں بہت سی غلطیوں کے باعث قومی ائیرلائن کی حالت خراب ہوئی، صرف 2 طیارے 2017 کے بعد کے ہیں، قومی ائیرلائن کے پاس ڈومیسٹک مارکیٹ شیئر 30 فیصد ہے، قومی ایئرلائن گلوبل نہیں ریجنل ائیر لائن ہے اور اس کی زیادہ تر انٹرنیشنل فلائٹس مڈل ایسٹ کی ہیں۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے نجکاری کا کہنا تھا 2015 میں قومی ائیرلائن کی منفی ایکویٹی 213 ارب روپے تھی، 2024 میں قومی ائیرلائن کے نقصانات 700 ارب روپے تھے، 2015 سے ہر سال نقصان میں تھے، حکومت کو نجکاری سے 55 ارب ملے گا لیکن نقصان نہیں بھرنا پڑے گا۔
محمد علی کا کہنا تھا کہ قومی ائیرلائن ایک زمانے میں بہت اچھی ائیرلائن تھی، اب تک قومی ایئرلائن کے 100 طیارے ہونے چاہیے تھے، آج قومی ائیرلائن کے صرف 18 جہاز چل رہے ہیں، قومی ائیرلائن کے آپریشنل 18 میں سے 12 طیارے لیز پر ہیں، ائیرلائن سالانہ 40 لاکھ مسافروں کوسہولت فراہم کرتی ہے، قومی ائیرلائن کے لینڈ روٹس سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا قومی ائیرلائن کے ملازمین کی تعداد 6 ہزار 700 ہے اور ہفتہ وار قومی ائیرلائن 240 راؤنڈ ٹرپس کر رہی ہے، قومی ائیرلائن کے پاس کل 33 طیارے ہیں، 20 طیارے اپنے ہیں جبکہ 13 لیز پر ہیں، 24 طیارے 2010ء سے پہلے کے ہیں۔



