انٹرنیشنل

اسرائیل میں احتجاج: جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ

ہزاروں افراد شریک ہوئے اور حماس کے ہاتھوں بنائے گئے یرغمالیوں کی رہائی اور خطے میں امن کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا

تل ابیب(ویب ڈیسک) اسرائیل کے شہر تل ابیب میں حکومت مخالف ریلی نکالی گئی، جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے اور حماس کے ہاتھوں بنائے گئے یرغمالیوں کی رہائی اور خطے میں امن کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔

مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے لگائے اور جنگ مخالف آوازوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی مخالفت کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ تل ابیب میں ہزاروں افراد نے ریلی نکالی اور غزہ کی پٹی میں حماس کے زیر حراست اسرائیلی اور غیر ملکی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا اور اسرائیلی حکومت کو اس بحران سے نمٹنے کے طریقے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

ہفتے کے روز ہونے والے مظاہرے میں بہت سے یرغمالیوں کے دوست اور خاندان کے افراد شامل تھے اور انہوں نے اپنے عزیزوں کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے دوران اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکیوں سمیت 240 سے زائد افراد کو اغوا کیا گیا تھا جس میں حکام کے مطابق تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ ترعام شہری تھے۔

اسرائیل کے بائیں بازو کے چند سو کارکنوں نے وزارت دفاع کے قریب ایک الگ مظاہرہ کیا اور انہوں نے جنگ مخالف آوازوں اور مظاہروں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے باوجود جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

جنگ بندی کے مطالبات دنیا بھر کے شہریوں کے ساتھ ساتھ عالمی رہنماؤں کی طرف سے بھی بڑھ رہے ہیں، جبکہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے واضح کہا ہے کہ ہمارے یرغمالیوں کی واپسی کے بغیر کسی بھی جنگ بندی کے خیال کو مسترد کر دیا جائے گا۔

اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر کو فضائی حملوں کی مہم شروع کرنے کے بعد سے غزہ میں 11 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 4,500 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔

ہفتے کے روز ریمارکس میں، نیتن یاہو نے حماس کے خلاف جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کی حکومت کے کردار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کچھ اور ہونا چاہیے جو جنگ کے بعد غزہ پر حکومت کر سکتا ہے۔

نیتن یاہو نے برملا کہا کہ کوئی شہری اتھارٹی نہیں ہوگی جو اپنے بچوں کو اسرائیل سے نفرت کرنے، اسرائیلیوں کو قتل کرنے، اسرائیل کی ریاست کو مٹانے کے لیے تعلیم دے۔

جبکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ کی پٹی کا کنٹرول حماس سے واپس لینا چاہیے، بین الاقوامی ماہر ممکنہ طور پر اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button