انٹرنیشنل

اقوام متحدہ اجلاس، فلسطینی وزیر خارجہ کے اسرائیلی سفیر پر تابڑ توڑ حملے

اب آگے صرف دو ہی راستے ہیں جن میں ایک یہ ہے کہ فلسطینیوں کی آزادی کا آغاز کریں جس سے خطے میں امن اور استحکام آئے : فلسطینی وزیر خارجہ

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے اجلاس میں غزہ کے معاملے پر فلسطینی وزیر خارجہ نے اسرائیلی سفیر پر تابڑ توڑ حملے کیے جس کے بعد پورے اجلاس میں کھلبلی مچ گئی۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق فلسطینی وزیر خارجہ اور اسرائیل کے سفیر کے درمیان اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران غزہ میں سیز فائر کے معاملے پر تکرار ہوئی جس دوران اسرائیلی سفیر نے ایران کے معاملے بھی انگلی اٹھائی۔ اجلاس میں فلسطینی وزیر خارجہ نے کہا کہ اب آگے صرف دو ہی راستے ہیں جن میں ایک یہ ہے کہ فلسطینیوں کی آزادی کا آغاز کریں جس سے خطے میں امن اور استحکام آئے جب کہ دوسرا راستہ یہ ہے کہ مسلسل اس آزادی سے انکار کیا جائے، خطے پر قیامت ڈھائی جائے اور نہ ختم ہونے والا خونریز تصادم جاری رہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو زیادہ دیر تک اس فریب میں نہیں رہنا چاہیے کہ کسی نہ کسی طرح اس کا تیسرا راستہ نکلے جس میں وہ غزہ پر قبضے کے ساتھ وہاں اپنی استعماریت اور نسلی عصبیت کو جاری رکھ سکے، یہ کسی طور قانونی اور پائیدار راستہ نہیں ہے تاہم اس دوران اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے فوری طور پر غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button