انٹرنیشنل

اگلا بھارتی وزیراعظم کون؟ مودی یا گاندھی؟ نظریں اتحادیوں پر جم گئیں

اتحادیوں کے پاس ایوان وزیراعظم کی چابیاں ہیں ان میں تیلوگو دیشم پارٹی کے چندرا بابو نائیڈو ہیں جنہوں نے 16 جبکہ نیتیش کمار کی جنتا دل یونائیٹڈ کی 12 سیٹیں ہیں

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات کے بعد نریندرا مودی تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھا پائیں گے؟ اس حوالے سے سب کی نظریں اتحادیوں پر جم گئی ہیں۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق سال2024کے عام انتخابات میں بی جے پی کے لیے نتائج بہت بڑا جھٹکا ہیں اور اسے 272 کی سادہ اکثریت سے بھی 32 ووٹ کم ملے ہیں جبکہ ان کے اتحادیوں کے ووٹ شامل کرکے این ڈی اے کے پاس مجموعی طور پر 293نشستیں ہیں تاہم این ڈی اے میں شامل دو جماعتوں کے سربراہان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان کے پاس ایوان وزیراعظم کی چابیاں ہیں ان میں تیلوگو دیشم پارٹی کے چندرا بابو نائیڈو ہیں جنہوں نے 16 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ دوسری طرف نیتیش کمار کی جنتا دل یونائیٹڈ کی 12 سیٹیں ہیں.

میڈیا کے مطابق یہ دونوں راہنما کانگریس کی زیرقیادت اتحادانڈیاکے ساتھ بھی مذکرات کررہے ہیں اگر یہ دونوں جماعتیں وزیر اعظم کے انتخاب کے وقت یا بعد میں کسی وقت نریندر مودی کی حمایت سے ہاتھ کھینچ لیں تو حکومت ریت کی دیوار کی طرح گر سکتی ہے، کیوں کہ ان کے بغیر این ڈی اے کی کل نشستوں کی تعداد 293 سے کم ہو کر 265 رہ جائے گی یعنی سادہ اکثریت کے ساتھ حکومت سازی کے لیے 272 نشستوں سے بھی 7نشستیں کم ہوجائیں گی 73 سالہ الیکٹریکل انجینیئر نیتیش کمار بہار سے تعلق رکھنے والے منجھے ہوئے سیاست دان ہیں اور بنیادی طور پر سوشلسٹ نظریات کے حامل ہیں انہوں نے بھارتی سیاست کے گرم و سرد دیکھ رکھے ہیں اور وہ نو بار بہار ریاست کے وزیراعلی رہ چکے ہیں، جس دوران انہوں نے کئی سیاسی اتحاد بنائے اور توڑے آخری بار انہوں نے اگست 2022 میں بی جے پی کی قیادت والے اتحاد این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کی تھی مگر حالیہ انتخابات سے صرف پانچ ماہ قبل دوبارہ اس میں شامل ہو گئے۔

نیتیش کمار نو بار وزیر اعلی بنے اس کے لیے انہیں متعدد بار کئی سیاسی سمجھوتے کرنے، اور پارٹیاں اور اتحاد بدلنا پڑے ہیں یہی وجہ ہے انہیں سیاسی جوڑ توڑ کا ماہر سمجھا جاتا ہے 2015 کے بعد سے اب تک نتیش کمار چار بار دھڑے بدل چکے ہیں یہی وجہ ہے کہ بھارت میں انہیںپلٹو رام بھی کہا جاتا ہے. مودی مخالف اتحاد انڈیا جون 2023 میں قائم ہوا تو اس کا پہلا اجلاس بہار ہی میں ہوا تھا اور اس کی صدارت خود نتیش کمار نے کی تھی لیکن چند ماہ بعد وہ پلٹا مار کر این ڈی اے میں شامل ہو گئیپلٹو رام جیسے القابات کے جواب میں نیتیش کمار کہتے ہیں کہ وہ ہمیشہ ریاست کے مفاد میں فیصلہ کرتے ہیں اور جہاں انہیں ریاست کی بھلائی نظر آتی ہے اسی طرف مڑ جاتے ہیں اس لیے اگر ایک بار پھر وہ بہارکے مفاد میں پلٹا کھا جائیں تو کسی کو تعجب نہیں ہونا چاہیے۔ این چندربابو نائیڈو1950 میں ایک غریب کسان کے گھر پیدا ہونے والے انہیں بابو کہہ کر پکارا جاتا ہے وہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی ہیں انہوں نے معاشیات میں ماسٹرز کر رکھا ہے اور پی ایچ ڈی پر بھی کام شروع کیا مگر ڈگری نہ لے سکے وہ 2015 سے تیلگو دیشم پارٹی کے سربراہ ہیں بابو 1978 میں مرارجی ڈیسائی کے دور میں کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر ریاستی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے تاہم بعد میں وہ اپنے سسر این ٹی راما را کی قائم کردہ جماعت تیلگو دیشم پارٹی میں شامل ہو گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button