انٹرنیشنل

ایران نےاسرائیل کےخلاف براہ راست کی جنگ میں شرکت کرنےسےانکارکیوں کیا؟

 ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو کہا کہ ہمیں 7 اکتوبر کو کیے جانے والے حملے سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا

تہران(ویب ڈیسک)  ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو کہا کہ ہمیں 7 اکتوبر کو کیے جانے والے حملے سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا، اس لیے ایران حماس کی جنگ میں شرکت کرنے اور اسرائیل کے ساتھ براہ راست جنگ کرنے کا خواہاں نہیں ہے، لیکن ایران براہ راست مداخلت کیے بغیر حماس کے لیے اپنی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حماس کے کچھ ارکان نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کو نومبر کے اوائل میں تہران میں ملاقات کرتے ہوئے واضح پیغام بھیجا تھا کہ وہ حماس کی جنگ میں شرکت نہیں کریں گے کیونکہ حماس نے ایران کو 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے کے بارے میں مطلع نہیں کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق علی خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کو بتایا کہ ایران براہ راست مداخلت کیے بغیر حماس کے لیے اپنی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ لیکن علی خامنہ ای نے اسماعیل ھنیہ پر زور دیا کہ وہ فلسطینی تحریک میں ان آوازوں کو خاموش کرائیں جو کھلے عام ایران اور اس کے لبنانی اتحادی حزب اللہ گروپ سے اسرائیل کے خلاف جنگ میں براہ راست شامل ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب حزب اللہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حماس کی طرف سے گزشتہ ماہ شروع کیے گئے حملے سے وہ بھی حیران تھے اور سرحد کے قریبی علاقوں میں بھی حزب اللہ کے جنجگو اس حملے کے لیے تیار نہیں تھے۔ حزب اللہ کے ایک رہنما نے کہا لیکن اب تو ہم جنگ کے لیے بیدار ہیں لیکن حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک نے ان سمیت دیگر شراکت داروں کو بھی اپنے سے بہت بڑی اور طاقتور فوج کے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button