انٹرنیشنل

برطانیہ میں ڈاکٹروں کی تاریخ ساز ہڑتال،وزیراعظم کا مستقبل داؤپر لگ گیا

سینیئر ڈاکٹرز نے تنخواہوں میں معمولی اضافہ مسترد کرتے ہوئے، ملک بھر کے اسپتالوں میں مزید 4 روزہ ہڑتال کا اعلان کر دیا

لندن(ویب ڈیسک) برطانیہ بھر میں سینیئر ڈاکٹرز نے تنخواہوں میں معمولی اضافہ مسترد کرتے ہوئے، ملک بھر کے اسپتالوں میں مزید 4 روزہ ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق برطانیہ کے سینیئر ڈاکٹرز 20 اور 31 جولائی کو اپنے مطالبات کے حق میں ملک بھر کے اسپتالوں میں ہڑتال کریں گے، مطالبات پورے نہ ہوئے تو سینیئر ڈاکٹرز اگلے مہینے 24 اور 25 اگست کو پھر ہڑتال کریں گے۔

بی ایم اے کی کنسلٹنٹس کمیٹی کے سربراہ وشال شرما نے کہا ہے کہ ’حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز کی تنخواہوں میں سے بڑی کٹوتی کی گئی ہے، جس پر ہمارے پاس ہڑتال میں جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔‘ ’ برطانیہ میں افراط زر کی شرح گزشتہ ایک سال سے بلند ترین ہے، برطانیہ کے افراط زر کی شرح 8.7 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو کہ تمام بڑی ترقی یافتہ معیشتوں میں سب سے زیادہ ہے۔‘

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کے جونیئر ڈاکٹرز نے اپریل 2023 میں 5 روزہ ہڑتال کی تھی جو برطانوی تاریخ میں میڈیکل کے شعبے میں سب سے بڑی ہڑتال ہے، ان جونیئر ڈاکٹرز نے بھی اپنے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ برطانیہ کی حکومت نے سینیئر ڈاکٹرز کی تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے جسے سینئرز ڈاکٹرز نے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ کیا جائے۔

دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے سنییئر ڈاکٹرز کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیئر ڈاکٹرز کے مطالبات پورے کرنے میں اربوں پاؤنڈ کی لاگت آئے گی جس کو پورا کرنے کے لیے کسی اور محکمے کے بجٹ میں کمی کرنا ہو گی، لہذا سینیئر ڈاکٹرز کے مطالبات پورے نہیں کیے جا سکتے، اس مسئلے پر ڈاکٹرز کی تنظیموں سے مزید کوئی بات چیت نہیں ہو گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button