انٹرنیشنل

بھارتی انتخابات ، مودی کے بعد راج ناتھ سمیت کئی حکومتی امیدواروں کی قسمت دائو پر لگ گئی

آج ریاست بہار اور جھار کھنڈ کی تین تین نشستوں جبکہ ریاست مہاراشٹر کی 13 سیٹوں پر، اڑیسہ کی پانچ، اتر پردیش کی 14، مغربی بنگال کی سات سیٹوں پر پولنگ ہو رہی ہے

نیو دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے پانچواں مرحلہ میں مودی کے بعد راج ناتھ سمیت کئی حکومتی امیدواروں کی قسمت دائو پر لگ چکی ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ان مرحلے کی انچاس نشستوں کے لیے 82 خواتین سمیت کل 695 امیدوار میدان میں ہیں۔ پچھلے چار مرحلوں میں کم ٹرن آؤٹ سے پریشان، الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے ووٹروں سے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ اس مرحلے میں 8.95 کروڑ سے زیادہ لوگ ووٹ ڈالنے کے مجاز ہیں، جس میں 4.26 کروڑ خواتین اور 5,409 ٹرانس جینڈرز ووٹرز شامل ہیں۔ اس عمل کو آسان بنانے کے لیے ملک بھر میں 94,732 پولنگ اسٹیشنوں پر 9.47 لاکھ پولنگ اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

میڈیا کے مطابق آج ریاست بہار اور جھار کھنڈ کی تین تین نشستوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں، جبکہ ریاست مہاراشٹر کی 13 سیٹوں پر، اڑیسہ کی پانچ، اتر پردیش کی 14، مغربی بنگال کی سات سیٹوں پر پولنگ ہو رہی ہے۔ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ایک اور لداخ کی بھی ایک سیٹ پر انتخاب ہو رہا ہے۔ اس مرحلے میں ریاست اڑیسہ کی اسمبلی کی بھی 35 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ریاست اتر پردیش میں آج جن چودہ نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے، اس میں 13 پر بی جے پی نے گزشتہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ صرف رائے بریلی کی سیٹ سے کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کامیاب ہو پائی تھیں۔ اس بار رائے بریلی سے سونیا گاندھی کے بجائے ان کے بیٹے راہول گاندھی میدان میں ہیں۔

انجینئر رشید کشمیر میں انسانی حقوق کے علمبردار اور مقامی عوام کے مسائل کے لیے آواز اٹھانے کے لیے معروف تھے، جنہیں مودی حکومت نے کشمیر کی دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بعد جیل میں ڈال دیا تھا اور وہ گزشتہ پانچ برسوں سے جیل میں ہیں۔ ان کے 22 سالہ بیٹے شیخ ابرار احمد نے ان کی انتخابی مہم چلائی اور ان کے جلسوں اور ریلیوں میں عوام کی زبردست بھیڑ جمع ہوتی رہی ہے۔ حالانکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے امیدوار بھی میدان میں ہیں، تاہم اس سیٹ پر اب مقابلہ جیل میں قید رہنما، انجینیئر رشید اور عمر عبداللہ کے درمیان بتایا جا رہا ہے۔ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی بارہمولہ کی سیٹ پر مقابلہ کافی دلچسپ ہو گیا ہے، جہاں سے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ عمر عبداللہ انتخاب لڑ رہے ہیں۔ اس سیٹ پر پہلے ان کا مقابلہ پیپلز کانفرنس کے رہنما سجاد غنی لون سے تھا، تاہم بعد میں دہلی کی تہاڑ جیل میں قید معروف کشمیری رہنما انجینیئر رشید بھی اس سیٹ سے مقابلے کے لیے کھڑے ہو گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button