انٹرنیشنل

سعودی عرب نے اسرائیل سے ”دوستانہ تعلقات” قائم کرنے کیلئے اپنی شرائط رکھ دیں

سعودی عرب، اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے بدلے میں فلسطینی ریاست کے قیام پر پیشرفت چاہتا ہے، جس کی نیتن یاہو برسوں سے مزاحمت کر رہے ہیں

امریکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل سے ”دوستانہ تعلقات” قائم کرنے کے لئے اپنی شرائط رکھ دی ہیں جن پر غور کیا جا رہا ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ بلنکن نے سینیٹ کی ایک کمیٹی میں کہا کہ میں آپ کو یہ نہیں بتا سکتا کہ اسرائیل، چاہے وہ وزیر اعظم ہو یا مجموعی طور پر ایک ملک ہو، اس وقت وہ کچھ کرنے پر تیار ہے جو درحقیقت تعلقات معمول پر لانے کے لیے ضروری ہو گا۔ ان کا کہنا تھاکہ کیونکہ اس کے لیے غزہ میں جنگ کا خاتمہ ضروری ہے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک قابل اعتماد راستے کی ضرورت ہے۔ نیتن یاہو اور اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دونوں ہی 2020 میں تین عرب ریاستوں، یعنی متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات معمول پر لانے کو ایک اہم کامیابی کے طور پر سراہ چکے ہیں۔

امریکی اور اسرائیلی رہنماء سعودی عرب سے تعلقات معمول پر لانے کو ایک بہت بڑی کامیابی کے طور پر دیکھتے ہیں کیونکہ وہ مملکت اسلام کے دو مقدس ترین مقامات کا محافظ ہے لیکن سعودی عرب، اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے بدلے میں فلسطینی ریاست کے قیام پر پیشرفت چاہتا ہے، جس کی نیتن یاہو برسوں سے مزاحمت کر رہے ہیں ۔ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن 29 اپریل 2024 کو ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں سعودی عرب، امریکہ سے اتحادی طرز کی حفاظتی ضمانتیں اور شہری مقاصد کے لیے سویلین نیوکلیئر تعاون بھی چاہتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button