انٹرنیشنل

سولر ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال، حکومتوں کو اربوں ڈالرز کا نقصان ، آسٹریلیا سمیت کئی ممالک دیوالیہ پن کا شکار

گھروں میں بہت زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صورت میں گرڈ کی بجلی کی کھپت میں کمی سے لاگت میں اضافے کا مسئلہ کھڑا ہو رہا ہے: توانائی پید اکرنیوالے ریاستی اداروں کا مؤقف

آسٹریلیا(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر میں سولر ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال سے حکومتوں کو اربوں ڈالرز کا نقصان ہو رہا جس سے آسٹریلیا سمیت کئی ممالک دیوالیہ پن کا شکار ہونے کے قریب ہیں۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ریاست کے توانائی کے اداروں کا مؤقف ہے کہ گھروں میں بہت زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صورت میں گرڈ کی بجلی کی کھپت میں کمی سے لاگت میں اضافے کا مسئلہ کھڑا ہو رہا ہے۔توانائی پیدا کرنے والے ریاستی ادارے گھرانوں پر اضافی بجلی پیدا کرکے گرڈ میں ڈالنے پر فیس بھی عائد کرسکتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ چارجز گھٹانے کے طریقے بھی سامنے آئے ہیں۔

آسٹریلین انرجی ریگیولیٹر (اے ای آر) ان ریاستوں اور علاقوں کے معاملات کا جائزہ لے رہا ہے جہاں بہت بڑے پیمانے پر شمسی توانائی پیدا کرکے سسٹم میں ڈالنے کی صورت میں لاگت بڑھ رہی ہے اور اس کے نتیجے میں بجلی کیلاگتی اخراجات بھی بڑھ رہے ہیں۔پی پی آئی کے مطابق حکومت نے اس ہفتے اعلان کیا ہے کہ تمام گھرانوں کو بجلی کے بلوں پر 300 ڈالر کا ریبیٹ ملے گا۔ اس کا مقصد لوگوں کو حکومتی بجلی کے استعمال کو ترجیح دینے پر مائل کرنا ہیآسٹریلیا میں 40 لاکھ گھرانوں کے پاس سولر پینلز اور ڈھائی لاکھ گھرانوں کے پاس بیٹریز بھی ہیں جن میں وہ سولر پینلز کے ذریعے حاصل شدہ توانائی کو ذخیرہ کرتے ہیں۔ بجلی کی ذخیرہ کاری بڑھتی جارہی ہے کیونکہ بیٹری کی قیمت گر رہی ہے۔ لوگوں کو گھروں میں اضافی بجلی پیدا کرنے پر کچھ وصول نہیں ہو پارہا۔ گھروں میں بجلی کی اضافی پیداوار سے لوگ اپنے بل کم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں گرڈ پر پیداواری لاگت کے حوالے سے دباو البتہ بڑھ گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button