انٹرنیشنل

لوک سبھا کےانتخابات آج چوتھےمرحلےمیں داخل،ووٹر ٹرن آؤٹ 10 فیصد سےبھی کم،مودی کی شکست فاش کا خطرہ

بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا کے انتخابات آج چوتھے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں جہاں 9 ریاستوں کی 96 نشستوں پر پولنگ ہورہی ہے

جھاڑکھنڈ(ویب ڈیسک)لوک سبھا کےانتخابات آج چوتھےمرحلےمیں داخل،ووٹر ٹرن آؤٹ 10 فیصد سےبھی کم،مودی کی شکست فاش کا خطرہ ۔رپورٹ کے مطابقبھارٹی وزیراعظم نریندرا مودی کو انڈیا میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں شکست فاش کا خطرہ،حکمران جماعت بی جے پی متعدد ریاستوں میں امیدوار بھی کھڑے ناکرسکی،۔تفصیلات کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا کے انتخابات آج چوتھے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں جہاں 9 ریاستوں کی 96 نشستوں پر پولنگ ہورہی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، چوتھے مرحلے میں آندھرا پردیش میں 25، تیلنگانہ میں تمام 17، جھارکھنڈ اور اڑیسہ میں 4، 4، اتر پردیش میں 13، مدھیہ پردیش میں 8، بہار میں 5، مہاراشٹر میں 11، مغربی بنگال میں 8 اور بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں ایک سیٹ پر انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ لوک سبھا کی ان 96 نشستوں پر 1,717 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔

اس سے قبل انتخابات کے 3 مرحلوں کے دوران ووٹنگ کی شرح کم رہی ہے۔ چوتھے مرحلے میں بھی ووٹنگ کا آغاز صبح 7 بجے ہوا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، پہلے 2 گھنٹے میں تمام 9 ریاستوں میں ووٹنگ کا ٹرن اوور 10 فیصد رہا ہے۔ بھارتی انتخابات کے چوتھے مرحلے کی تکمیل پر لوک سبھا کی کل 543 نشستوں میں سے 381 پر ووٹنگ کا عمل بھی مکمل ہوجائے گا۔ گزشتہ 3 مرحلوں میں ووٹنگ کی شرح 2019 کے مقابلے میں کم رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، کم ٹرن آؤٹ کی بنیادی وجہ بی جے پی کے کارکنوں کا ووٹ دینے کے لیے کم تعداد میں نکلنا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ووٹرز کی عدم دلچسپی کی ایک وجہ شدید گرمی بھی ہوسکتی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھی لوک سبھا کی ایک سیٹ پر الیکشن ہورہا ہے۔ 2019 میں بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد وہاں پہلی مرتبہ الیکشن کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

سری نگر کے حلقے میں الیکشن کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (ب جے پی) کی جانب سے کوئی امیدوار الیکشن میں حصہ نہیں لے رہا۔ بی جے پی نے ان انتخابات میں 400 نشستیں جیتنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ بی جے پی کو ان انتخابات میں 26 سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحاد انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا)  نے چیلنج کیا ہے۔ اس اتحاد کی قیادت مرکزی اپوزیشن پارٹی انڈین نیشنل کانگریس کررہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button