انٹرنیشنل

لوک سبھا کے الیکشن میں شکست کا خوف، بھارتی وزیراعظم مودی گوشہ نشین ہو گئے

معلق پارلیمان کے وجود میں آنے کی امید ' بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بننے اور نریندر مودی کے مسلسل تیسری بار وزیرِ اعظم بننے کی قیاس آرائی بھی جاری

نیو دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ہونے والے لوک سبھا کے الیکشن میں شکست کے خوف سے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی گوشہ نشین ہو گئے ہیں اور منظر عام پر بہت کم نظر آ رہے ہیں۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق بھارت میں عام انتخابات کا ساتواں اور آخری مرحلہ یکم جون کو ہو گا لیکن اس سے قبل نئی دہلی کے تجزیہ کار انتخابات کے ممکنہ نتائج اور حکومت سازی کے سلسلے میں قیاس آرائیوں میں مصروف ہیں۔ بعض تجزیہ کار معلق پارلیمان کے وجود میں آنے کی بات کر رہے ہیں جب کہ کچھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بننے اور نریندر مودی کے مسلسل تیسری بار وزیرِ اعظم بننے کی قیاس آرائی بھی کر رہے ہیں۔ ایک طبقہ ایسا بھی ہے جس کے مطابق اس الیکشن میں عوام کا موڈ بھانپنا انتہائی مشکل ہے۔ انتخابات کے آخری مرحلے میں ہفتے کو 57 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اسی روز وزیرِ اعظم نریندر مودی کے حلقے اترپردیش کے وارانسی اور ریاست پنجاب کی تمام 13 نشستوں پر بھی پولنگ ہوگی جہاں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے۔ ووٹنگ کے تمام سات مراحل مکمل ہونے کے بعد چار جون کو ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا اعلان ہوگا۔

انتخابی نتائج سے متعلق اس وقت دو سرکردہ تجزیہ کاروں پرشانت کشور اور یوگیندر یادو کی آرا بھارتی میڈیا میں چھائی ہوئی ہیں۔ سیاسی و صحافتی حلقوں میں دونوں کی رائے کو کافی اہمیت حاصل ہے۔ پرشانت کشور پول اسٹرٹیجسٹ یعنی انتخابی حکمتِ عملی کے ماہر سمجھے جاتے ہیں اور وہ وزیرِ اعظم نریندر مودی، اپوزیشن رہنما راہل گاندھی، ممتا بنرجی اور نتیش کمار کے لیے الگ الگ مواقع پر انتخابی اسٹرٹیجی مرتب کرتے رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button