انٹرنیشنل

پاکستان اور مسلمانوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات، مودی کے اتحادیوں نے شرائط رکھ دیں

مودی چھ ماہ سے سال تک پاکستان کی طرف بات چیت کا پیغام دے سکتے ہیں لیکن یہ پیغام صرف پیغام کی حد تک ہی ہوگا یا اس پر دونوں ملک سنجیدگی دکھائیں گے یہ دیکھنا ہوگا

ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور مسلمانوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات بنانے کے لئے مودی کے اتحادیوں نے شرائط رکھ دیں جو مودی کو حکومت بنانے کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق اشرف جناگیر قاضی کا کہنا ہے کہ بھارت چاہے گا کہ پاکستان کے ساتھ مسائل پر بات چیت کے ساتھ ساتھ تجارتی و دیگر تعلقات کو بڑھایا جائے۔ تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے لیے مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کرکے بھارت سے تعلقات بڑھانا ممکن نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ مذاکرات کے امکانات اس وجہ سے بھی کم دکھائی دیتے ہیں کہ پاکستان کے معاشی حالات خراب اور خارجہ سطح پر اہمیت کم ہوگئی ہے اور ان وجوہات کی بنا پر بھی بھارت پر پاکستان کے حوالے سے کوئی خاص دباؤ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا کہ نریندر مودی بحیثیت اتحادی وزیر اعظم اپنے رویے میں کیا تبدیلی لائیں گے۔ ڈاکٹر قمر چیمہ سمجھتے ہیں کہ نریندر مودی چھ ماہ سے سال تک پاکستان کی طرف بات چیت کا پیغام دے سکتے ہیں لیکن یہ پیغام صرف پیغام کی حد تک ہی ہوگا یا اس پر دونوں ملک سنجیدگی دکھائیں گے یہ دیکھنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ عسکری قیادت بھارت سے متعلق سابق قیادت سے مختلف سوچ رکھتی ہے اور آرمی چیف سید عاصم منیر سمجھتے ہیں کہ بھارت کو متعدد بار بات چیت کے پیغامات بجھوائے لیکن ان کا مثبت جواب نہیں آیا۔ ان کے بقول پاکستان چاہے گا کہ بھارت سے تعلقات معمول پر لانے کے لیے بات چیت کا آغاز ہولیکن یہ اقدام بھارت کو لینا ہوگا۔ وہ کہتے ہیں کہ اس مقصد کے لیے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات سے قبل کی شرائط ختم کرنا ہوں گی۔ قمر چیمہ کہتے ہیں کہ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے معاہدے پر نریندر مودی کے دور میں عمل درآمد پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارت کاری اور اعتماد سازی کی ایک کامیاب مثال ہے جس کو دیکھتے ہوئے دونوں ملک آگے بڑھ سکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button